اورنگ آباد: مہاراشٹرکے شہراورنگ آباد کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل MP Imtiaz Jaleel نے اورنگ آباد کے سرکاری اسپتال گھاٹی دواخانے میں جاری مبینہ دھاندلیوں کے خلاف دو سال پہلے مفاد عامہ کی درخواست داخل کی تھی، اب اس کے اثرات ظاہر ہورہے ہیں، عدالت نے اس معاملے میں ممبئی کے معروف سرجن ڈاکٹر آشش بھیواپورکر کو حکومت کو گمراہ کرکے تنخواہ اٹھانے کا قصور وار پایا ہے اور حکم دیا کہ ملزم ڈاکٹر کو بھی کیس میں فریق بنایا جائے، عدالت میں اس پورے معاملے کی پیروی خود ایم پی جلیل کررہے ہیں۔ Successful follow up of Imtiaz Jaleel in Aurangabad Bench of Bombay High Court
یہ بھی پڑھیں:
کورونا وبا کے دوران اورنگ آباد کے سرکاری اسپتال گھاٹی دواخانے میں ڈاکٹروں کی کمی کو لیکر ایم پی امتیاز جلیل نے بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ میں مفاد عامہ کی ایک درخواست دائر کی تھی، اس درخواست میں مہاراشٹر میں مختلف شعبۂ جات میں ڈاکٹروں کی کتنی پوسٹ خالی ہیں اس کا تفصیلی خاکہ پیش کیا گیا تھا ، عدالت نے اس بات نوٹس لیکر حکومت کو خالی آسامیاں ہنگامی طور پر بھرنے کا حکم دیا ، ایم پی جلیل کا کہنا ہیکہ عدالت کے حکم کے باوجود محض دس فیصد ڈاکٹروں کا تقرر ہوپایا ہے۔
پبلک انٹرسٹ کی اسی درخواست میں ایم پی جلیل نے ممبئی کے ایک نامور سرجن ڈاکٹر آشش بھیواپورکر پر الزام عائد کیا تھا کہ دو سال تک ڈاکٹر آشش اورنگ آباد کا گھاٹی دواخانے میں کارڈیو ویسکیولر سرجن کی حیثیت سے تعینات رہے لیکن یہ تعیناتی صرف کاغذوں تک محدود رہی، اس عرصے میں سرجن نے کبھی اورنگ آباد کا رخ نہیں کیا اور ہر مہینے دو لاکھ باون ہزار روپیے تنخواہ حاصل کرتے رہے ہیں، عدالت نے اس معاملے کی جانچ میں ڈاکٹر کو قصور وار پایا اور اس کیس میں ملزم کو بھی پارٹی یعنی فریق بنانے کا حکم دیا ہے۔ ایم پی امتیاز جلیل کا کہنا ہے کہ عدالت نے مفاد عامہ کی اس درخواست پر نہ صرف سنجیدگی سے غور کیا بلکہ صحت عامہ کے معاملے مزید اسپیشل پی آئی ایل داخل کرنے کی ہدایت کی۔ جس بنا پر اب تک اٹھارہ معاملات میں اسپیشل پی آئی ایل داخل کی جاچکی ہیں جن میں سرکاری اسپتال میں دواؤں کی قلت، بدنظمی، گندگی اور دیگر معاملات شامل ہیں، اس معاملے کی اگلی سنوائی چھ ستمبر کو ہوگی۔