مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کا شور تھم گیا ہے اور اب 21 اکتوبر کو پولنگ ہوگی جس کے لیے پولیس انتطامیہ پوری طرح کمر بستہ ہے اور ممبئی پولیس نے سخت سکیورٹی کے انتظامات کیے ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ممبئی پولیس نے چند علاقوں میں ڈرون کیمرے کے ذریعے نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پرانئے اشوک، ڈی سی پی، ممبئی اس موقع پر ممبئی پولیس کے 10 ہزار سے زائد پولیس افسران اور پولیس اہلکار پوسٹل بیلیٹ کے ذریعے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ممبئی پولیس کے ترجمان ڈی سی پی پرنئے اشوک نے بتایا کہ 'ممبئی شہر میں 10 اور مضافات میں 26 اسمبلی نشستوں پر رائے دہندگان ووٹ ڈالیں گے۔ مجموعی طور پر 1537 پولنگ سینٹرز پر 1999 پولنگ بوتھز بنائے گئے ہیں۔'
ڈی سی پی پرنئے اشوک نے کہا کہ 'ممبئی میں کوئی بھی پولنگ بوتھ غیر محفوظ نہیں ہے لیکن 269 پولنگ بوتھز کو حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ پر امن انتخابات کے لیے ممبئی پولیس کے 40 ہزار اہلکار 20 اکتوبر کی رات سے ہی شہر و مضافات میں ڈیوٹی پر معمور کر دیے جائیں گے اس کے علاوہ ممبئی پولیس کی مدد کے لیے سی پی ایم ایف کی 20 کمپنیاں، ایس آر پی ایف کی 12 کمپنیاں اور ہوم گارڈ کے 2700جوانوں کو طلب کیا گیا ہے۔'
ڈی سی پی پرنئے اشوک کے مطابق تمام پولس افسران اور پولس اہلکاروں کو مکمل تربیت دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا حفظ ما تقدم کے طور پر 164 جرائم پیشہ افراد کو ممبئی سے تڑی پار کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد سے اب تک 511 غیر قانونی اسلحہ جات ضبط کئے گئے ہیں جبکہ 2043 ملزمین کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کئے گئے ہیں اور این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت بھی 55 کاروائی کی گئی ہے نیز 7 لاکھ 12 ہزار 362 روپے مالیت کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔
اس دوران ممبئی پولس نے 10 لاکھ 80 ہزار 264 روپے مالیت کی غیر قانونی شراب بھی ضبط کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد اب تک 32 کاروائیوں میں 8 کروڑ 14 لاکھ 20 ہزار 403 روپے ضبط کئے گئے ہیں اور ضبط شدہ نقدی کے معاملے میں محکمہ انکم ٹیکس تفتیش کر رہا ہے۔