نگراں وزیر نے کورونا وائرس سے متعلق میٹنگ کی۔ تاہم میٹنگ ختم ہونے سے قبل ہی مشرقی حلقہ کے رکن اسمبلی رئیس شیخ میٹنگ ہال سے باہر آگئے۔ رکن اسمبلی کا یوں ادھوری میٹنگ چھوڑ کر چلے جانے سے شہر اور سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیوں کا دور جاری ہے۔
نگراں وزیر کا بھیونڈی دورہ تھانہ ضلع کے نگراں وزیر ایکناتھ شندے نے شہر کا دورہ کر کے میونسپل کارپوریشن میں کورونا پر قدغن لگانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کا اہتمام کیا۔
اس میٹنگ میں ایکناتھ شندے کے ساتھ رکن پارلیمان کپل پاٹل، میئر پرتبھاولاس پاٹل، مشرقی حلقہ کے رکن اسمبلی رئیس شیخ، بھیونڈی دیہات کے رکن اسمبلی شانتارام مورے، کلکٹر ڈاکٹر راجیش نارویکر، ڈپٹی ڈویژنل آفیسر ڈاکٹر موہن نلدکر، میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیا اور ڈی سی پی راج کمار شندے سمیت دیگر افسران اور عوامی نمائندے موجود تھے۔
میٹنگ میں شہر اور دیہی علاقوں میں کورونا متاثرین کی تعداد اور اموات کی شرح پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کورونا سے متاثرین کی اسکریننگ کے عمل کو تیز کرنے، نئے کورنٹائن سنٹر بنانے اور زیادہ سے زیادہ ایمبولینس فراہم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نگراں وزیر نے میونسپل انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ کورونا مریضوں اور دیگر بیماریوں کے مریضوں کو ضروری سہولیات مہیا کرانے کے لیے سرکاری سطح پر ایک اسپتال بنائے جانے کا حکم دیا۔
انہوں نے بھیونڈی کے لیے 25 ایمبولینسیں فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ نگراں وزیر نے میونسپل کمشنرکو بتایا کہ ایسے اسپتالوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ جو مریضوں کا علاج کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے شہر میں محلہ کلینک کھولنے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاں کہیں بھی محلہ کلینک کھولے جارہے ہیں۔ آکسیجن بیڈ اور دیگر وسائل کو مہیا کرایا جائے گا۔نگراں وزیر نے پوگاؤں میں واقع اس عمارت کا بھی دورہ کیا جہاں کارپوریشن کی جانب سے کووِڈ اسپتال بنانے کااعلان کیا گیا تھا۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق پوگاؤں کا مجوزہ اسپتال سیاسی طاقت دیکھانے کا اکھاڑہ بن سکتا ہے۔
عوامی نمائندوں کے ساتھ نگراں وزیر کی میٹنگ ابھی ختم بھی نہیں ہوئی تھی کہ مشرقی حلقہ کے رکن اسمبلی رئیس شیخ میٹنگ چھوڑ کر باہر آگئے۔ان کا یوں باہر نکل جانے سے میونسپل کارپوریشن میں ہلچل مچ گئی۔
اس سلسلے میں جب رئیس شیخ سے رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ 'میں نے ریاستی حکومت کو بھیونڈی کے حالات سے آگاہ کرنے کے لیے 25 سے زائد خط لکھے ہیں نیز ڈپٹی وزیراعلیٰ اجیت پوار، وزیر صحت، وزیر توانائی اور ریاست کے دوسرے وزراء اور سکریٹری اور افسران سے ملاقات کر کے بھیونڈی کے حالات کو سدھارنے کی درخواست کی ہے۔ حکومت کے ایوانوں میں بھیونڈی کو لے کر جو تھوڑی بہت ہلچل ہے وہ اسی سبب ہے'۔
نگراں وزیر کی میٹنگ میں عوامی نمائندوں کے علاوہ اور کسی کو بھی شامل نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔ میٹنگ میں جب دوسرے افراد شامل ہوگئے اور موضوع سے ہٹ کر باتیں ہونے لگیں تو میں باہر نکل گیا۔ مجھے کسی سے ناراضگی نہیں ہے لیکن جب مجھے لگا کہ اب میٹنگ میں سیاست شروع ہوگئی ہے تو میں نے وہاں سے نکل جانا ہی بہتر سمجھا۔