اردو

urdu

ETV Bharat / state

مالیگاؤں بم دھماکہ میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے منیجر نے دی گواہی

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے منیجر نے گواہی دیا کہ معاملے میں ابھینو بھارت نامی تنظیم کی جانب سے ملزمین کے نام چیک جاری کی گئ تھی۔

مالیگاؤں بم دھماکہ میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے منیجر نے دی گواہی
مالیگاؤں بم دھماکہ میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے منیجر نے دی گواہی

By

Published : Feb 22, 2021, 7:54 PM IST

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج گواہ نمبر 160 کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس میں گواہ نے عدالت کو بتایا کہ سال 2009 میں اے ٹی ایس افسران نے اس سے ملزمین سمیر کلکرنی، کرنل شریکانت پروہت اور اجئے راہیکر کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کرنے کے ساتھ ساتھ ابھینو بھارت نامی تنظیم کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی طلب کی تھی.

وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے گواہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے سبکدوش منیجر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمین سمیر کلکرنی،کرنل پروہت اور اجئے راہیکر کے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی پونے برانچ کے اکاؤنٹ میں 16 مرتبہ رقم جمع کرائی گئی تھی جبکہ ملزمین کے کھاتوں میں ابھینو بھارت نامی تنظیم کی جانب سے 6 چیک بھی جمع کرائے گئے تھے۔

واضح رہے کہ انسداددہشت گرد تنظیم ATS کا دعوی ہیکہ ابھینو بھارت تنظیم کی جانب سے ملزمین کے کھاتوں میں پیسے جمع کرائے گئے تھے تاکہ وہ مالیگاؤں 2008 بم دھماکوں میں اس کا استعمال کرسکیں۔

وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ اے ٹی ایس کے افسران نے ملزمین کے بینک کھاتوں میں جمع کرائے گئے پیسوں کی تفصیلات کے ثبوت طلب کیے تھے جسے انہیں مہیا کرایا گیا تھا جو آج عدالت میں رسید کی شکل میں موجود ہے نیز اے ٹی ایس نے اس ضمن میں اس کا بیان بھی درج کیا تھا جو اس نے بینک ریکارڈ میں موجود ملزمین کے کھاتوں کی تفصیلات کے تناظر میں دیا تھا۔

وکیل استغاثہ کے سوالات پوچھنے کے بعد سب سے پہلے ملزم سمیر کلرنی نے سرکاری گواہ سے جرح کی اور اس پر الزام عائد کیا کہ آج وہ عدالت میں اے ٹی ایس کے دباؤ میں جھوٹی گواہی دے رہا ہے.کیونکہ اسے پتہ ہی نہیں ہے کہ ابھینو بھارت نامی تنظیم کیاہے اور کیوں ملزمین کے اکاؤنٹ میں پیسے جمع کرائے گئے تھے۔

سمیر کلکرنی کی جرح کے بعد سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشرا نے گواہ استغاثہ سے جرح کی اور اس پر الزام عائد کیا کہ اس نے یہ جاننے کی کوشش نہیں کی کہ ابھینو بھارت نامی تنظیم کا بینک اکاؤنٹ کس نے کھولا تھا اور اسے کون چلاتا تھا نیز اے ٹی ایس کو خوش کرنے کے لیے آج وہ عدالت میں جھوٹی گواہی دے رہا ہے۔
مزید پڑھیں:

کیا یہی اچھے دن ہیں؟ پیٹرول پمپ پر شیوسینا کا پوسٹر

ایڈوکیٹ مشرا نے خصوصی جج کو بتایا کہ آج عدالت میں گواہ یہ نہیں بتا پایا کہ ابھینو بھارت نامی تنظیم کا بینک اکاؤنٹ کس نے اور کب کھولا تھا اور اسے کون استعمال کرتا تھا جس پر سرکاری گواہ نے کہاکہ اس تعلق سے اے ٹی ایس نے اس سے تفتیش نہیں کی تھی، اسی درمیان سرکاری گواہ سے دفاعی وکلاء نے جرح کا اختتام کیا جس کے بعد عدالت نے اپنی سماعت کو ملتوی کرتے ہوئے کل عدالت میں دوسرے گواہ کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

دوران کارروائی عدالت میں جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم،ایڈوکیٹ عادل شیخ موجود تھے.جبکہ عدالت میں صرف ملزم سمیر کلکرنی حاضر تھا اور بقیہ ملزمین کی غیر حاضری کا اجازت نامہ ان کے وکلاء نے عدالت سے حاصل کیا تھا۔

ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 160 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details