ابوعاصم اعظمی نے سبسڈی دوبارہ بحال MLA Abu Asim Azmi On Powerloom Subsidy کرنے کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی رئیس شیخ نے بھی اس مسئلہ پر حکومت کی ناکامیوں پر تنقید کی۔ اسمبلی میں نائب وزیر اعلی اور وزیر خزانہ اجیت پوار نے دونوں اراکین اسمبلی کے سراپا احتجاج کے بعد وزارت توانائی ٹیکسائل اور متعلقہ وزارت کو اس متعلق فنڈ کی فراہمی اور ایک ہفتہ میں اس مسئلہ کے تصفیہ کے لئے میٹنگ کا انعقاد کر نے کی یقین دہانی کروائی۔
جس کے بعد ابوعاصم اعظمی نے بھیونڈی سے ودھان بھون پیدل مارچ احتجاجی مظاہرہ کو ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں وزیر خزانہ نے یقین دلایا ہے کہ وہ ایک ہفتہ میں اس مسئلہ کو حل کریں گے، اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تب ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ بھیونڈی شہر میں سبسڈی ختم کر نے کی وجہ سے کئی صنعتیں بند ہوگئی ہیں اور پاورلوم صنعتیں بحران کا شکار ہے۔ کورونا کے بعد سب سے زیادہ کوئی صنعت متاثر ہوئی ہے تو وہ بھیونڈی مالیگاؤں اور اچل کرانجی کی پاورلوم صنعتیں ہیں۔ SP Protest Over Powerloom Subsidy
انہوں نے کہا کہ اس صنعت کے ذریعہ لاکھوں لوگ روزگار سے وابستہ ہیں، اس سے بے روزگاری بھی بڑھ گئی ہے۔ اس لیے حکومت کو دوبارہ اس صنعت کی سبسڈی بحال کر دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے اور بجلی کی پرانی بلوں پر بھی زیر غور کرنا ضروری ہے۔
ایوان اسمبلی کے باہر سیڑھیوں پر بھی ابوعاصم اعظمی اور رئیس شیخ نے مہا وکاس اگھاڑی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ہاتھوں میں بینر تھام کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا، جس میں تحریر تھا کہ 'بھیونڈی مالیگاؤں اچل کرانجی شولا پور پاورلوم صنعت کو بچاؤ'، 'مہا وکاس اگھاڑی سرکار جاگو'، 'پاورلوم کی سبسڈی کو بحال کرو'۔ SP Protest Over Powerloom Subsidy
اس احتجاجی مظاہرہ کے دوران رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کہا کہ بھیونڈی ایک ایسا شہر ہے، جہاں سب سے زیادہ روزگار پاورلوم صنعت پر ہی منحصر ہے اور ایسے میں اس صنعت کی سبسڈی کا ہی اچانک خاتمہ کر دیا گیا، جس کا اثر بھیونڈی شہر کے عوام پر ہوا ہے۔