پاور لوم صنعت کاروں کے مسائل کو لیکر مہاراشٹر اسمبلی میں سوال ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی میں اجلاس کے دوران سماجواد پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے مالیگاوں میں مسلسل لوڈ شیڈنگ، پاور لوم صنعت سے منسلک لوگوں کی پریشانیوں اور بجلی کمپنیوں کی من مانی کو لے کر سوال اٹھائے۔
کاشتکاری کے بعد سب سے زیادہ روزگار پاورلوم صنعت کے ذریعے لوگوں کو ملتا ہے لیکن ان دنوں پاور لوم صنعت دم توڑتے نظر آرہی ہے۔ اس کے پیچھے کی کئی اہم وجوہات ہیں لیکن کچھ بنیادی وجوہات اور پریشانیوں کو لیکر سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ایوان اسمبلی میں سوالات اور مطالبے دونوں کئے۔
ابو عاصم اعظمی نے ایوان میں کہا کہ پاور لوم سے وابستہ افراد , مزدوروں کے لیے مناسب بيما یوجنا شروع کی جائے ساتھ ہی مالیگاؤں میں بجلی کمپنی کے ذریعہ سبسڈی میں کی جارہی بدعنوانی کو روکنے کے لیے کمپنی کے ذریعے نیا کنیکشن نہ دیئے جانے پر بجلی کمپنی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
سماجواد پارٹی کے رکن اسمبلی نے کہا کہ مالیگاؤں اور بھیونڈی ایسے شہر ہیں جہاں سب سے زیادہ روزگار پاورلوم صنعت پر ہی منحصر ہے اور ایسے میں اس صنعت کی سبسڈی کا ہی اچانک خاتمہ کر دیا گیا جس کا اثر ان شھروں کی عوام پر ہوا ہے۔ اگر سبسڈی بحال نہیں ہوئی تو ایک ایسا وقت بھی آئیگا جب یہ صنعت پوری طرح سے ختم ہوجائےگی۔۔ بھیونڈی میں 60 ہزار پاورلوم ہیں جبکہ ریاست کے دیگر اضلاع میں 20 ہزار پاورلوم صنعت آباد ہیں ان میں بیشتر کی روزی روٹی اسی پر منحصر ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:ممبئی میں سرکاری زمینوں پر لینڈ مافیا کا قبضہ، ابو عاصم اعظمی
اعظمی کے اس سوال پر ریاستی وزیر چندرکانت پاٹل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں کے محکمہ بجلی کے افسران اور ملازمین کے ساتھ ایک میٹنگ کی جائیگی اور اُن لوگوں کے خلاف کارروائی بھی کی جائیگی...جو اس میں شامل ہیں۔