اردو

urdu

ETV Bharat / state

Sonali Phogat Death Case سونالی پھوگاٹ موت کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپی جائے گی

گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے کہا کہ 'سونالی پھوگاٹ موت کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپی جائے گی۔ CM Pramod Sawant on Sonali Phogat Case

سونالی پھوگاٹ موت کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپی جائے گی
سونالی پھوگاٹ موت کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپی جائے گی

By

Published : Sep 12, 2022, 11:55 AM IST

Updated : Sep 12, 2022, 12:18 PM IST

گوا: سونالی پھوگاٹ کی موت کے معاملے میں اب گوا حکومت نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ گوا پولیس اب اس کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرے گی اور سی بی آئی اس معاملے میں مزید تفتیش کرے گی۔ گوا کے وزیر اعلی ڈاکٹر پرمود ساونت نے کہا ہے کہ اگست کے مہینے میں گوا میں ہونے والی سونالی پھوگاٹ کی موت کے معاملے کی تحقیقات اب سی بی آئی کو سونپ دی جائے گی۔ Sonali Phogat Death case handover to cbi

سونالی پھوگٹ کے اہل خانہ نے گوا پولیس اور ہریانہ پولیس کی تحقیقات پر سوال اٹھایا تھا۔ اس لیے پھوگاٹ کے خاندان کی طرف سے تحقیقات سی بی آئی کو سونپنے کا مطالبہ بڑھتا جا رہا تھا۔ اس کے مطابق اب تحقیقات سی بی آئی کو سونپ دی جائے گی۔

سونالی پھوگاٹ موت کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپی جائے گی

واضح رہے کہ گوا کے ایک ریستوران میں 23 اگست کو سونالی پھوگاٹ کی موت ہو گئی تھی۔ انہیں ریستوراں سے ہسپتال لے جایا گیا تھا۔ اسپتال میں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ اب تک گوا پولیس نے اس معاملے میں سونالی کے پی اے سدھیر سنگوان کو گرفتار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Sonali Phogat Dies: بگ باس 14 کی کنٹیسٹنٹ سونالی پھوگاٹ کا انتقال

واضح رہے کہ سونالی نے ضلع حسار کے آدم پور اسمبلی حلقہ سے کلدیپ بشنوئی کے خلاف بی جے پی امیدوار کے طور پر گزشتہ اسمبلی انتخاب(2019 لوک سبھا الیکشن) لڑا تھا، جس میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ سونالی پھوگاٹ نے اپنے کیریئر کا آغاز 2006 میں حصار دوردرشن میں اینکرنگ سے کیا۔ دو سال بعد 2008 میں سونالی نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ اس وقت سے سونالی بی جے پی کی سرگرم رکن رہیں۔ اتنا ہی نہیں سونالی پھوگاٹ نے بگ باس 14 میں وائلڈ کارڈ کنٹیسٹنٹ کے طور پر نظر آئی تھیں۔ وہ اپنے ٹک ٹاک ویڈیوز کے لیے بھی کافی مقبول ہیں۔

Last Updated : Sep 12, 2022, 12:18 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details