ترمبکیشور مندر معاملے میں ایس آئی ٹی جانچ کا حکم ناسک: مہاراشٹر کے ناسک علاقے میں مشہور ترمبکیشور مندر میں گزشتہ دنوں کچھ لوگوں کے ہجوم نے زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی۔ اب حکومت نے اس معاملے میں کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کی تشکیل کرنے کا حکم دیا ہے۔ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے حکم پر ایس آئی ٹی کی تشکیل کی جا رہی ہے۔ بتا دیں کہ گزشتہ برس بھی ترمبکیشور مندر میں ایسا ہی ایک معاملہ سامنے آیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے تفصیلی انکوائری کا حکم دیا ہے۔
اب اسی معاملے میں رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا کہ بالا صاحب ٹھاکرے نے کبھی بھی ہندو مسلم کی سیاست نہیں کی۔ تریمبکیشور میں جو بھی ہوا ہے وہ ہندو مسلم سیاست ہے۔ جو وہاں ہوا ہے وہ وہاں کی روایت ہے۔ وہاں مسلمانوں کی خاصی تعداد ہے۔ گلاب شاہ بابا درگاہ کا صندل نکلتا ہے۔ ترمبکیشور مندر کے باہر دھوپ آرتی نکلتا ہے۔یہ شردھا کا موضوع ہے۔ ممبئی میں ہمارے یہاں کا لال باغ جلوس جب بھنڈی بازار مسلم اکثریتی علاقوں سے نکلتا ہے تو وہاں مسلم بھائی اُس کا استقبال کرتے ہیں۔ اُنہوں نے برسر اقتدار حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب آپ مہاراشٹر کا ماحول بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے۔
اطلاعات کے مطابق ہفتہ کو دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ایک گروپ نے ناسک، مہاراشٹر کے ترمبکیشور مندر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی لیکن مندر کے سیکورٹی اہلکاروں کی سوجھ بوجھ کی وجہ سے وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ بتا دیں کہ مندر کی انتظامی کمیٹی کی طرف سے ہدایات ہے کہ ہندوؤں کے علاوہ کسی بھی مذہب کے لوگ مندر میں داخل نہیں ہو سکتے۔ یہ مندر ہندوؤں کے مقدس دیوتا شیو جی کے 12 جیوتی لنگوں میں سے ایک ہے اور کروڑوں لوگ اس مندر پر یقین رکھتے ہیں۔ اس واردات کے بعد مندر کمیٹی نے اس معاملے میں شکایت درج کرائی تھی کیونکہ اس کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Balaji Temple Banned Jeans بالاجی مندر کمیٹی نے جینز اور اسکرٹ پر لگائی پابندی
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس بھی ترمبکیشور مندر میں ایسا واقعہ پیش آیا تھا۔ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا تھا کہ ایس آئی ٹی نہ صرف موجودہ واقعہ کی بلکہ پچھلے برس اسی مندر میں پیش آنے والے واقعہ کی بھی جانچ کرے گی۔ اے ڈی جی رینک کا افسر اس خصوصی تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی کرے گا۔ مندر کمیٹی کی طرف سے دی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ 10-12 لوگ زبردستی مندر میں داخل ہوئے اور وہاں ہری چادریں اور پھول چڑھانے کی کوشش کی، جیسا کہ مقبرے پر کیا جاتا ہے۔ ہنگامہ آرائی تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہی۔ ملزم نے اس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔ جس کو لے کر ہندو تنظیموں میں ناراضگی ہے۔