ممبئی: اسپیکر راہل نارویکر نے فیصلہ دیا کہ اصل شیو سینا ایکناتھ شندے گروپ کی شیو سینا ہے۔ شندے گروپ اور ٹھاکرے گروپ کے لیڈروں نے اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ٹھاکرے گروپ کے رہنماؤں نے اسمبلی اسپیکر کے فیصلے پر سخت تنقید کی۔ شیو سینا کے ارکان اسمبلی کی اہلیت کا معاملہ عدالت میں 9 ماہ تک چلا۔ مئی 2023 میں سپریم کورٹ نے اسمبلی اسپیکر کو فیصلہ کرنے کی ہدایت دی۔ اسمبلی اسپیکر کو بھی اس پر فیصلہ کرنے میں سات ماہ لگے۔ قانون ساز اسمبلی کے ایکناتھ شندے کی شیو سینا کو اصل شیو سینا قرار دیا۔ شندے گروپ کے لیڈر بھرت گوگولے کی نامزدگی کو منظور کر لیا گیا جبکہ سنیل پربھو کی نامزدگی کو مسترد کر دیا گیا۔ دونوں گروپوں کے ایم ایل اے کو نااہل نہیں کیا گیا۔
- جابرانہ اور انتشار پسند فیصلہ:
شیو سینا (ٹھاکرے گروپ) کے لیڈر اور ایم ایل اے بھاسکر جادھو نے اسپیکر کے اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ، "اسمبلی اسپیکر کا یہ فیصلہ پوری طرح سے سمجھ سے باہر ہے۔ اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر وزیر اعلیٰ کا منہ میٹھا کرنے کے لیے گئے تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ، جمہوریت اب نہیں رہی۔ یہ ظلم و ستم جاری ہے، ہمیں اس کے خلاف لڑنا ہے۔ جمہوریت کو بچانے کے لیے ملک کے عوام کو کھڑا ہونا چاہیے"۔
- فیصلہ اسکرپٹیڈ تھا:
شیو سینا کے ارکان اسمبلی کی نااہلی کے معاملے میں آدھے گھنٹے تک نتیجہ پڑھنے کے بعد اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر نے فیصلہ دیا کہ شندے گروپ ہی اصل شیو سینا ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈروں نے بھی اس پر تنقید کی ہے۔ اسمبلی میں اپوزیشن پارٹی وجے وڈیٹیوار نے الزام لگایا ہے کہ اسمبلی اسپیکر کے ذریعہ دیا گیا نتیجہ اسکرپٹڈ تھا۔ اپوزیشن لیڈر ودیٹیوار نے کہا کہ یہ نتیجہ مہا شکتی کے حکم پر آیا ہے۔
- جمہوریت خطرے میں پڑ جائے گی:
قائد حزب اختلاف ودیٹیوار نے مزید کہا، "مہا شکتی کے مکمل آشیرواد کی وجہ سے اس کی توقع ہے۔ ٹھاکرے اور شیو سینا دور نہیں جاسکتے۔ عوام کے ذہنوں میں یہی ہے، یہ حتمی نتیجہ نہیں ہے۔ سپیکر نے نتائج دیتے ہوئے دونوں لوگوں کو اہل قرار دیا، ہم عوامی ناراضگی کو ہوا نہیں دینا چاہتے تھے، اگر نااہل کیا جاتا تو عوام کی طرف سے شور مچ جاتا، اس لیے ہمیں فریق بنانا پڑا، یہ آئین کے خلاف فیصلہ ہے۔ اس سے جمہوریت خطرے میں پڑ جائے گی۔ آزادی کے بعد ایسے واقعات کا ہونا خطرناک ہے۔"
- یہ فیصلہ دہلی میں گجراتی لابی نے لکھا: