سابق وزیر اعلی اور اپوزیشن لیڈر دیوندر فڑنویس اور میرے درمیان ہونے والی گفتگو پر اتنا واویلا کیوں مچایا جا رہا ہے جب کہ میں اس سے پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ میری یہ ملاقات صرف اور صرف سامنا اخبار کے لئے ایک انٹرویو کی حد تک محدود تھی۔
جس کا علم ریاستی وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو بھی تھا مگر اس کے باوجود بھی کچھ لوگ اس معاملے کو الگ الگ انداز میں دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے اپنی بات دہراتے ہوئے کہا کہ کسی بھی حریف سے سیاسی گفتگو کرنا کیا جرم ہے؟ ان تمام پیش رفتوں کو مہاراشٹر کی سیاست میںردوبدل سے تعبیر جارہا تھا۔