اورنگ آباد: شیو سینا کا گڑھ کہے جانے والے اورنگ آباد لوک سبھا سیٹ پر شیو سینا اور بی جے پی میں رسہ کشی جاری ہے۔ بی جے پی کے ریاستی وزیر اور ضلع کے رابطہ وزیر سند یپان بھومرے نے مہا وکاس آگھاڑی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ نہ مہا وکاس آگھاڑی ہوگی اور نہ کوئی جرمٹھ میٹنگ ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سیٹ پر شیوسینا کا حق ہے۔ اورنگ آباد لوک سبھا حلقہ شیوسینا کے روایتی حلقے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ سنہ 2019 کے انتخابات میں شیوسینا کے امیدوار چندر کانت کھرے کو ایم آئی ایم کے سید امتیاز جلیل نے شکست دی تھی۔
نو ماہ قبل شیوسینا میں عمودی تقسیم ہوئی تھی جب ضلع کے پانچ ایم ایل اے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیوسینا میں شامل ہوئے تھے۔ ایسے میں بی جے پی نے ریاست کی تمام لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی نے ہر لوک سبھا حلقہ کے لیے ایک مرکزی وزیر کو رابطہ وزیر مقرر کیا ہے۔
اورنگ آباد لوک سبھا حلقہ پر نظر رکھتے ہوئے پارٹی صدر جے پی نڈا کے جلسہ عام کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مرکزی وزیر مملکت برائے فائنانس ڈاکٹر بھاگوت کراڈ بھی حلقہ کے لوگوں سے اپنا رابطہ بڑھاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکو لے نے بیان دیا
تھا کہ اسمبلی کی 40 سیٹیں شیوسینا کو دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: Sanjay Shirsat On Ajit Pawar شندے دھڑے کے ایم ایل اے سنجے شرساٹ کا اجیت پوار پر بیان
اس بیان کی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا نے سخت مخالفت کی۔ رابطہ وزیر بھومرے نے بتایا کہ اورنگ آباد لوک سبھا حلقہ شیو سینا کا ہے۔ وہیں ضلع کے ساتوں زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹی کے انتخابات میں شیو سینا کی غیر متنازعہ جیت نے شیو سینا بی جے پی اتحاد میں ہلچل مچا دی ہے۔ رابطہ وزیر بھومرے نے کہا کہ لوک سبھا حلقہ پر شیوسینا کا حق ہے لیکن دونوں ہی پارٹی کے اعلی حکام کا کہنا ہے کہ پہلے سروے کیا جائے گا اور بعد میں اس پر فیصلہ کیا جائیگا۔ بھومرے نے دعوی کیا کہ این سی پی سربراہ شرد پوار کی ادھو ٹھا کرے پر تنقید، نانا پٹولے اور اجیت دادا پوار کی سنجے راؤت پر تنقید کے پیش نظر کوئی مہاوکاس آگھاڑی نہیں ہوگی اور نہ ہی کوئی و جرمٹھ میٹنگ ہوگی۔