چھترپتی سنبھاجی نگر:مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کے رکن اسمبلی سنجے شرسات نے پیر کو مطالبہ کیا کہ مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر میں واقع مغل بادشاہ اورنگزیب کی قبر کو حیدرآباد منتقل کیا جائے۔ چھترپتی سمبھاجی نگر کا نام بدلنے اور پرانا نام اورنگ آباد رکھنے کے لیے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کی جانب سے غیر معینہ بھوک ہڑتال جاری ہے۔ جس کے جواب میں سمبھاجی نگر کے ایم ایل اے سنجے شرسات نے کہا کہ اگر انہیں اورنگ زیب سے اتنی ہی محبت ہے تو ان کی قبر کو حیدرآباد منتقل کردیں، انہیں وہاں ایک اسمارک بنانے دیں یا وہ جو چاہیں کریں، کوئی بھی پریشان نہیں کرے گا لیکن یہ غیر معینہ مدت کی ہڑتال کو ختم کریں۔
شیوسینا ایم ایل اے کے اس بیان پر اے آئی ایم آئی ایم کے مقامی صدر شارق نقشبندی نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے شیوسینا رہنما کا مطالبہ صرف سیاسی اور پوزیشن کو مضبوط کرنے اور بدامنی پیدا کرنے والا بتاتے ہوئے مسترد کردیا۔ شارق نقشبندی نے جواب دیا کہ اگر انہیں اورنگ زیب سے اتنی نفرت ہے تو وہ جی 20 کے مدوبین کو ان کی بیوی رابعہ الدرانی کی قبر، بی بی کا مقبرہ دیکھنے کے لیے دورے پر کیوں لے گئے جسے سنہ 1968 میں ان کے بیٹے محمد اعظم شاہ نے تعمیر کرایا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ سابقہ حکمرانوں سے اتنی دشمنی رکھتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت اپنے خزانے کے لیے تاج محل اور دیگر یادگاریوں سے پیسہ کیوں کمانا چاہتی ہے۔ نقشبندی نے کہا کہ چونکہ بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے پاس کوئی مدعا نہیں ہے، اس لیے وہ اس طرح کی سیاست کا سہارا لے رہے ہیں اور سماج کے مختلف طبقات کے درمیان انتشار پیدا کررہے ہیں۔