ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار نے موجودہ سیاست پر بات کی، انہوں نے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاست میں چل رہی سیاست پر بھی تبصرہ کیا، حال ہی میں این سی پی کے تنازعہ پر بھی بات چیت کی، شرد پوار نے صحافیوں بتایا کہ اجیت پوار گھر کے رکن ہیں اور وہ مجھ سے ملنے آئے تھے، اس دوران کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی اور اس دوران گھر کی بات چیت ہوئی۔ شرد پوار نے کہا ہے کہ کچھ لوگ ایسی افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ شیو سینا اور کانگریس کا پلان بی تیار ہے جس میں این سی پی نہیں ہے، اس پر شرد پوار نے کہا کہ میں نے اس بارے میں کانگریس اور شیوسینا کے لیڈروں سے بات کی ہے اور ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے۔ یہ خبر جان بوجھ کر پھیلائی جا رہی ہے۔
این سی پی کے سپریمو شرد پوار جو گزشتہ دو دنوں سے اورنگ آباد کے دورے پر تھے۔ انہوں نے مودی حکومت کی کئی خامیوں کو اجاگر کرتے ہوئے منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ اس وقت ملک کی کئی ریاستوں میں بی جے پی اقتدار سے باہر ہے۔ منی پور میں خواتین کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک پر ملک کے لوگ شرمندہ ہیں۔ ایسے میں ملک کے عوام نے اگلے سال مہاراشٹر میں ہونے والے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک کی اہم ریاستوں میں بی جے پی کے اقتدار میں نہ ہونے کی گنتی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برسراقتدار بی جے پی کو اندازہ ہوگیا ہے کہ ہمیں آئندہ انتخابات میں کامیابی نہیں ملے گی، پھر مودی حکومت نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرکے مخالفین کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ شراد پوار نے دعویٰ کیا کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو تیسری بار اقتدار حاصل کرنے کے لیے کوئی سازگار صورتحال نہیں ہے۔
گزشتہ کچھ سالوں سے ملک میں سینٹرل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ پہلے سیاسی فیصلے بڑی پارٹیوں کے لیڈران لیتے تھے۔ تاہم، فی الحال صورتحال ایسی بن گئی ہے کہ سیاسی فیصلے ای ڈی کی طرف سے لئے جا رہے ہیں۔ یہ ملک کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ این سی پی کے کچھ لیڈروں کو جیل میں ڈالنے کے فیصلوں پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ حکمراں بی جے پی کا اپنے مخالفین کے تئیں مختلف انداز ہے۔ ایسے میں تمام اپوزیشن پارٹیوں نے انڈیا کو قائم کیا ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں انڈیا کے لیڈر جدوجہد کریں گے اور ہمارے حق میں رائے عامہ بنا کر مودی کو اقتدار سے اکھاڑ پھینکیں گے۔
شرد پوار نے بتایا کہ اجیت پوار کے این سی پی سے نکلنے بعد الیکشن کمیشن نے مجھے خط لکھ کر پارٹی نشان کے بارے میں وضاحت مانگی ہے۔ اس بارے میں ہم نے جواب بھی دیا ہے۔ اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے پوار نے کہا کہ جس طرح ادھو ٹھاکرے کا انتخابی نشان کو لے کر شیو سینا کے ساتھ فیصلہ کیا گیا، اسی طرح کا فیصلہ ہمارے ساتھ بھی لیا جا سکتا ہے۔ لیکن، نشان جاننے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ایک مثال دیتے ہوئے این سی پی سپریمو نے بتایا کہ میں نے آج تک 14 الیکشن لڑے ہیں۔ اس میں کئی الیکشن مختلف نشانوں پر لڑے گئے اور میں نے کامیابی حاصل کی۔ ایسے میں میرا ماننا ہے کہ الیکشن کمیشن اگر این سی پی کا نشان چھین بھی لے تو بھی ہمیں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔