ممبئی:شرد پوار نے استعفیٰ واپس لینے کے بعد پارٹی سربراہ کے طور پر دوبارہ کام شروع کر دیا ہے۔ اتوار کو این سی پی سربراہ نے ریاست کے پنڈھرپور میں کہا کہ ان کی بیٹی اور رکن پارلیمنٹ سپریا سولے اس وقت این سی پی صدر کی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ وہ سنہ 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات پر توجہ مرکوز کرنا چاہتی ہیں۔
بتا دیں کہ دو مئی کو شرد پوار نے ایک میٹنگ میں اچانک یہ کہہ کر سب کو حیران کر دیا تھا کہ وہ این سی پی سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ تاہم تین دن بعد پارٹی کارکنوں کے دباؤ پر انہوں نے استعفیٰ واپس لے لیا۔ پنڈھرپور میں شرد پوار نے یہ بھی کہا کہ سپریا سولے کو بہترین پارلیمنٹیرین کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
سپریا سولے کا دفاع کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ وہ مستقبل میں پارٹی صدر کی ذمہ داری سنبھال سکتی ہیں۔ لیکن اس وقت وہ اس کے لیے تیار نہیں ہیں۔ سپریہ سولے کے علاوہ این سی پی صدر کی دوڑ میں پرفل پٹیل اور جینت پاٹل کے نام بھی شامل تھے۔ شرد پوار نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی کی تینوں پارٹیاں بہت جلد ایک ساتھ میٹنگ کریں گی۔ جس میں ناسک، کولہاپور اور پونے کے اجلاسوں کی تاریخ اور پروگرام کا فیصلہ کیا جائے گا۔
شرد پوار نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں سیٹ شیئرنگ فارمولے کے بارے میں بات کی ہے۔ پوار نے واضح کیا کہ آنے والے دنوں میں ایم وی اے کے قائدین آپس میں بیٹھ کر اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کریں گے۔ شرد پوار کے 10 مئی کو ممبئی واپس آنے کے بعد یہ ملاقات کسی بھی وقت ہو سکتی ہے۔ شرد پوار نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے لیے حکمت عملی بنانا اور اس پر کام کرنا بہت ضروری ہے۔ کیونکہ یہ الیکشن اسمبلی انتخابات سے پہلے ہوگا۔
شرد پوار نے کہا کہ مودی حکومت کسان مخالف حکومت ہے۔ اس حکومت نے پیاز اور چینی کی پیداوار پر پابندی لگا دی ہے، جس کی وجہ سے کسان پریشانی میں مبتلا ہے۔ پوار نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ہمیشہ ایسے فیصلے لیے ہیں جو کسانوں کے لیے نقصان دہ رہے ہیں۔ شرد پوار نے مہاراشٹر میں بارسو ریفائنری کے خلاف احتجاج پر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس منصوبے کے فوائد اور نقصانات کے بارے میں جاننے کے لیے جلد ہی بارسو کا دورہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Sharad Pawar resignation شرد پوار کو صدر کے طور پر برقرار رکھنے کا فیصلہ، پرفل پٹیل
پوار نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں ریاستی وزیر صنعت اُدے سامنت اور رتناگیری کے عہدیداروں سے ملاقات کی تھی۔ اب وہ بارسو میں اس پروجیکٹ کے ماہرین سے ملاقات کریں گے۔ پوار نے کہا کہ ہم کسی پروجیکٹ یا صنعت کے خلاف نہیں ہیں لیکن اگر عوام اس کی مخالفت کر رہی ہے تو ان کا نقطہ نظر بھی سننا ضروری ہے۔ پوار نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ اس پروجیکٹ سے ماحولیاتی نظام اور ماہی گیری کی صنعت کو کافی نقصان پہنچے گا۔