ممبئی:نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) میں بغاوت کے بعد پارٹی پر قبضہ کرنے کی جنگ شروع ہو گئی ہے۔ آج این سی پی کے قومی صدر شرد پوار نے ایم پی پرفل پٹیل اور سنیل تٹکرے کو پارٹی سے نکال دیا۔ پوار کے فیصلے کے بعد ایم پی پرفل پٹیل نے جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے معزول سنیل تٹکرے کو مہاراشٹر کا ریاستی صدر مقرر کر دیا۔ پرفل پٹیل نے کہا کہ انہوں نے این سی پی کے قومی ورکنگ صدر ہونے کے ناطے یہ تقرری کی ہے۔
پرفل پٹیل نے شرد پوار کے حامی جینت پاٹل کو عہدے سے ہٹانے کرتے ہوئے انیل پاٹل کو این سی پی اسمبلی کا چیف وہپ بنا دیا۔ پٹیل نے کہا کہ اسپیکر کو ایک خط کے ذریعے اس تبدیلی کی اطلاع دی۔ پرفل پٹیل نے واضح کیا کہ آنے والے وقت میں بہت سی تبدیلیاں ہوں گی۔
وہیں اجیت پوار نے ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ انہوں نے یہ فیصلہ مہاراشٹر کی ترقی کے لیے لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب سنیل تٹکرے مستقبل میں تنظیم میں تقرری کریں گے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ اب شرد پوار کو فیصلے لینے کا حق نہیں ہے کیونکہ اسمبلی اور پارٹی میں اکثریت اب ان کے پاس ہے۔
دوسری طرف اس سے قبل شرد پوار گروپ کی این سی پی نے ایک خط جاری کیا جس میں کہا گیا کہ پارٹی کے ان ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کی جائے گی جو موجودہ مہاراشٹر ریاستی حکومت میں شامل ہوں گے اور نائب وزیر اعلیٰ اور وزراء کے طور پر حلف لیں گے۔ این سی پی نے کہا کہ پارٹی کی پالیسی کے خلاف ایم ایل اے کے برتاؤ کی وجہ سے، پارٹی آئین کے پارٹ 10 کے مطابق ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کرنے کی قرارداد منظور کی گئی ہے۔ یہ خط این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل کے دستخط سے جاری کیا گیا ہے۔ اسی لیے کہا جا رہا ہے کہ این سی پی نے پہلا قانونی جھٹکا اجیت پوار کے ساتھ جانے والے ایم ایل اے اور لیڈروں کو دیا ہے۔
مزید پڑھیں: Maharashtra Political Crisis این سی پی کو دوبارہ کھڑا کر کے دکھائیں گے، شرد پوار
این سی پی کی ورکنگ صدر سپریہ سولے نے شرد پوار کو ایک خط بھیجا ہے۔ اس میں انہوں نے کہا کہ دو جولائی 2023 کو سنیل تٹکرے اور پرفل پٹیل نے براہ راست پارٹی کے آئین اور ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔ ان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ پارٹی صدر شرد پوار سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سنیل تٹکرے اور پرفل پٹیل کے خلاف فوری کارروائی کریں اور آئین کے 10ویں شیڈول کے تحت نااہلی کی درخواست دائر کریں۔ اسی درمیان این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے پارٹی دفتر میں پارٹی میں جاری سیاسی بحران سے متعلق ایک پریس کانفرنس کی، جس میں انہوں نے کہا کہ صرف تین ماہ میں پوری تصویر بدل جائے گی اور این سی پی ایک بار پھر مضبوط ہو کر ابھرے گی۔