ایک مقامی بوہرہ خاندان نے ایس بی یو ٹی اور مہاڈا کے ذمے داران پر غیر قانونی طور طریقوں سے مکانات خالی کرانے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس ضمن میں ممبئی ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ چل رہا ہے جس پر آئندہ 30 جولائی کو فیصلہ آنے کو ہے۔
مقامی لوگوں نے اس فیصلے سے قبل انہدامی کارراوائی پر سوالات اٹھائے ہیں۔
سیفی برہانی اپلفٹمنٹ ٹرسٹ توڑ پھوڑ کے وقت ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پہنچ کر مہاڈا کے ایک افسر سے باز پرس کی اور پوچھا کہ آخر یہ کارروائی کا قانونی جواز کیا ہے۔ لیکن وہاں موجود کسی بھی اہلکار نے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا۔
ایس بی یو ٹی نے بلڈنگ کی خستہ حالی اور پروجیکٹ میں تاخیر کو جواز بنا کر مہاڈا سے رجوع کیا تھا اور اسی بنیاد پر مہاڈا کے افسر گھر خالی کرانے پہنچے۔ تاہم انہوں نے کوئی بھی قانونی جواز پیش نہیں کیا۔
ایس بی یو ٹی کی تشکیل 2009 میں ہوئی تھی۔ اس کا مقصد بوہرہ داؤدی فرقے کو بنیادی سہولتوں کے ساتھ ساتھ ایک بہتر زندگی فراہم کرنا ہے۔ تنظیم نے اس سلسلے میں کئی ترقیاتی کام بھی کیے ہیں تاہم بھنڈی بازار میں اس کی سرگرمیوں پر وقتا فوقتا سوالات اٹھتے رہے ہیں۔