اگر بیلٹ پیپر پرانتخابات ہوتو بی جے پی کو شکست سے کوئی نہیں بچا سکتا: سنجے راوت اورنگ آباد:ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مہاراشٹر میں بھی لوک سبھا کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں۔ مہاراشٹر میں تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے طریقے سے ووٹرز کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
اسی درمیان اورنگ آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے شیو سینا کے رہنمالیڈر سنجے راوت نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر بیلٹ پیپر پر انتخابات ہوئے تو بی جے پی کو اکیس کروڑ دیو اور پربھو شری رام بھی نہیں بچا سکیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا بیلٹ پیپر پر انتخابات کیے جاتے ہیں تو بی جے پی گرام پنچایت اور میونسپل کارپوریشن کے انتخابات بھی نہیں جیت سکتی، لیکن مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعے سیاسی مخالفین کو ڈرایا جا رہا ہے۔
سنجے راوت نے کہاکہ لوگ جانتے ہیں کہ ای وی ایم اور ای ڈی کیا ہے۔ اسی لیے مغربی بنگال میں لوگوں نے ای ڈی پر حملہ کیا تھا، حکومت سے لوگ بہت ناراض ہیں، لوگ ای وی ایم کو لے کر اب سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔اس کی ذمہ دار حکومت ہے۔ہندوستان میں سب سے بڑی جمہوریت ہے لیکن عوام کو اب انتخابات پر بھروسہ ہی نہیں رہا۔
یہ بھی پڑھیں:دسویں اور بارہویں جماعت میں کامیاب طلبا و طالبات کو انعامات سے نوازا گیا
ان کا کہنا ہے کہ ملک میں نفرت کی سیاست چل رہی ہے۔ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کو عوام کی اتنی ہی حمایت حاصل ہے تو وہ بیلیٹ پیپر پر انتخابات کیوں نہیں کراتی ہے۔بی جے پی کے حامیوں نریندر مودی کو بھگوان کا اوتار مانتے ہیں تو پھر ڈر کس بات کی۔