اردو

urdu

ETV Bharat / state

Sanjay Raut hints At Dissolving Maharashtra Assembly: مہاراشٹر اسمبلی تحلیل ہوسکتی ہے: سنجے راوت کا شارہ - Maharashtra Politics

شیوسینا کے رکن پارلیمان سنجے راوت نے مہاراشٹر کی قانون ساز اسمبلی کو تحلیل کرنے کا اشارہ دیا۔ Sanjay Raut on Maharashtra Political Crisis

Maharashtra Politics
مہاراشٹر میں سیاسی ہنگامہ آرائی

By

Published : Jun 22, 2022, 1:23 PM IST

ممبئی: شیوسینا کے سرکردہ رہنما سنجے راوت نے ریاست میں جاری سیاسی ہنگامہ آرائی کے درمیان مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کو تحلیل کرنے کا اشارہ دیا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا جس میں لکھ ہے کہ 'مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران ودھان سبھا کی تحلیل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ Maharashtra Political Crisis سورت سے میڈیا کے ذریعہ حاصل ایک تصویر میں ایکناتھ شندے 34 ایم ایل اے کے ساتھ دکھائے دے رہے ہیں۔ جن میں سے 32 ایم ایل اے شیوسینا کے ہیں۔ ان کی کچھ اور تصاویر بھی وائرل ہو رہی ہیں۔ ایک تصویر میں ریاست کے 34 ایم ایل اے دکھائے گئے ہیں جس میں شیوسینا کے کل 32 ایم ایل اے ہیں۔ دیگر جماعتوں کے پاس 2 ایم ایل اے ہیں۔ اس سے ایک بات تو صاف ہے کہ شیوسینا کے 32 ایم ایل اے شندے کے ساتھ لگ رہے ہیں۔

سورت کی تصویر پر مبنی مہاراشٹر کی سیاست پر غور کریں تو شندے کے ساتھ ارکان اسمبلی کی تعداد کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت بحران کا شکار نظر آتی ہے۔ تصویر کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ شندے کے پاس نئی حکومت بنانے کے لیے اکثریت ہے۔ Maharashtra Political Situation

تاہم اس تصویر میں شیوسینا کے صرف 32 ایم ایل اے نظر آرہے ہیں۔ لہذا اگر ایم ایل اے اینٹی ڈیفیکشن قانون سے باہر نکلنا چاہتے ہیں تو انہیں شیوسینا کے مزید 5 ایم ایل ایز کی ضرورت ہے۔ شندے گروپ کے 40 ایم ایل اے بتائے جاتے ہیں لیکن تصویر پر غور کریں تو اس میں شیوسینا کے صرف 32 ایم ایل اے نظر آرہے ہیں۔ اس لیے ان کے مطابق شیو سینا کے دیگر 8 ایم ایل اے کون ہیں یہ سوال بھی اہم ہے۔

سورت کی تصویر پر مبنی مہاراشٹر کی سیاست پر غور

شندے گروپ کی اس تصویر کے مطابق اس میں شیوسینا کے 32 ایم ایل اے اور دوسری پارٹی کے 2 ایم ایل اے ہیں۔ ان میں شیوسینا کے ایم ایل اے ایکناتھ شندے، پرتاپ سرنائک، سنجے گائیکواڑ، سندیپن بھومارے، تانا جی پاٹل، شمبھوراج دیسائی، سری نواس ونگا، گیان راج چوگلے، لتا سوناونے، یامنی جادھو شامل ہیں۔ اس میں آزاد ایم ایل اے نریندر بونڈیکر بھی شامل ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details