عدالت میں آج جج جی۔این۔گؤرو نے فریقین کے بیانات سنے اور 16 صفحات پر مشتمل ریاچکرورتی کے اقبالیہ بیان اور انسداد منشیات اسکواڈ کی جانب سے 3 دنوں تک کی گئی تحقیقات کی رپورٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد سماعت ملتوی کر دی۔
آج عدالت میں ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے وکیل استغاثہ سرپانڈی نے کہا کہ اس پورے معاملے میں تفتیش جاری ہے۔ ریاکو اور دیگر ملزمین کوضمانت دینے سے تحقیقات پر اثر پڑسکتا ہے اور اسکی وجہ سے جانچ متاثر ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ انسداد منشیات اسکواڈ نے ریا کو 8 ستمبر کو گرفتار کر لیا تھا اور گرفتاری کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اسے ممبئی کی ایک مقامی عدالت میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔
جہاں عدالت نے اسے 14 دنوں کے لیے 22 ستمبر تک کی عدالتی تحویل میں رکھنے کے احکامات دیے تھے، جس کے بعد دفاعی وکلاء نے ریا کی ضمانت کی درخواست پیش کی تھی جسے عدالت نے نامنظور کردیاتھا۔
جس کے بعد آج ریاچکرورتی کے وکلاء نے مقامی عدالت کے اس حکم کو چیلنج کیا۔ جس کی سماعت عدالت نے کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔
آج عدالت میں ضمانت کے لیے دلائل دیتے ہوئے دفاعی وکیل ستیش مانے شندے نے عدالت کو بتایا کہ ان کی مؤکلہ کی زندگی کو جیل میں خوف اورخطرہ لاحق ہے، کیونکہ اسے گزشتہ مہینوں سے عصمت دری اور موت کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
نیز گرفتاری کے وقت بھی وہ کسی بھی طرح کے منشیات کے زیراثر نہیں تھی اور اس پر منشیات سے متعلق کنٹرول بیورو (این سی بی) کے الزامات منشیات کی تھوڑی مقدار سے متعلق ہیں جو قابل ضمانت جرم ہے۔
عدالت کو بتایا گیا تھا کہ منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کے لیے مالی اعانت اور مجرموں کو پناہ دینے سے متعلق نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹروپک سبسٹنس (این ڈی پی ایس) ایکٹ کے سیکشن 27 اے کا اطلاق اس پر اور اس کے بھائی شیوک پر کیا گیا ہے، جبکہ اسی طرح کے الزامات میں گرفتار دوسرے ملزمین پر اس دفعہ کا طلاق نہیں کیا گیا۔
یہاں تک کہ شریک ملزم جن پر ایسے ہی الزامات ہیں، ان کے پاس سے مجموعی طور پر 59 گرام منشیات ضبط کی گئیں، انھیں ضمانت مل چکی ہے۔
عدالت میں یہ دلیل بھی دی گئی کہ الزامات کے مطابق، ریا نے صرف اپنے مرحوم بوائے فرینڈ کے لیے منشیات کی خریداری کے لئے تعاون کیا تھا اور بعض اوقات اس کے لئے ادائیگی بھی کی تھی۔
صرف ان ہی الزامات کی بنا پر ایجنسی نے انھیں "منشیات سنڈیکیٹ کا ایک سرگرم رکن" قرار دیا ہے۔ دفاعی وکلاء عدالت کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ اس معاملے میں منشیات کی مالی اعانت اور مقدار کے بارے میں خاموشی اختیار کی گئی ہے، اور اس کا کوئی الزام نہیں ہے کہ ریا نے مرحوم اداکار کے ساتھ اس کے تعلقات کی میعاد سے باہر منشیات کی خریداری کی یا منشیات فروشوں یا سپلائرز کے مابین کوئی رابطہ میں رہی ہو۔
مزید پڑھیں:
عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ ریا کو خود ساختہ اعترافِ جرم کرنے پر مجبور کیا گیا تھا، جس سے وہ پہلے ہی مکر چکی ہے۔ نیز اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی کہ، ضابطہ کے مطابق، خاتون آفیسرکی موجودگی کے بغیر، متعدد مرد افسران نے آٹھ آٹھ گھنٹوں تک اس سے تفتیش کی۔
اس موقع پر ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے وکیل استغاثہ سرپانڈی نے نے کہا کہ اس پورے معاملے میں تفتیش جاری ہے۔ ریاکو اور دیگر ملزمین کوضمانت سیے جانے سے تحقیقات پر اثر پڑسکتا ہے۔
وکیل استغاثہ سرپانڈی نے اس کیس سے متعلق دیگر ملزمین کو ضمانت دیئےجانے کی بھی مخالفت کی۔ عدالت نے فریقین کے بیانات سننے کے بعد سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی۔