ممبئی: مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے ڈونگری علاقے میں موجود ایک عمارت گزشتہ 11 برسوں سے ری ڈیولپمنٹ کے کام کی تکمیل کی منتظر ہے لیکن قانونی پیچیدگیوں اور بلڈر کے تساہل کی وجہ سے یہ ابھی اس کا کام ادھورا پڑا ہوا ہے۔ اس بلڈنگ میں رہنے والے عارف نام کے شخص نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان لوگوں نے سنہ 2011 مہاڈا اسکیم کے تحت اپنی بلڈنگ کی تزئین کاری و مرمت کے لیے مہاڈا کو سونپی تھی لیکن 11 برس گزر جانے کے بعد بھی بلڈنگ ابھی تک نامکمل ہے۔
MHADA Negligence in Mumbai بلڈر کی لاپرواہی اور مہاڈا کے تساہل سے ممبئی کی ایک عمارت کے مکین پریشان - MHADA negligence in Mumbai
ممبئی کے ڈونگری میں ایک عمارت قانونی پیچیدگیوں اور بلڈر کی لاپرواہی کے سبب آدھی ادھوری تعمیر کر کے چھوڑ دی گئی جس کے سبب اس عمارت کے مکین پریشان ہیں۔ Residents of a Mumbai Building Suffering

انہوں نے بتایا کہ ذوالفقار قاضی اور حبیب شاہ، ان دونوں کو این او سی دیا گیا تھا کہ وہ اس بلڈنگ کی کرمت کریں لیکن ان دونوں اشخاص نے ابھی تک بلڈنگ کا کام مکمل نہیں کیا جبکہ ان کے خلاف مہاڈا اور بی ایم سی سمیت متعلقہ محکموں میں شکایت کی گئی لیکن اس کا کوئی حل نہیں نکلا۔ Repairing of Mumbai Dilapidated Buildings
عارف نے بتایا کہ ان لوگوں نے مہاڈا اور پولیس اسٹیشن میں رابطہ کیا لیکن ان کی شنوائی نہیں ہوئی۔ اس کے علاوہ بلڈر سے بھی ملاقات کی گئی لیکن مایوسی ہاتھ آئی۔ اس بلڈنگ میں 22 خاندان رہتے تھے لیکن مرمت کا کام مکمل نہ ہونے کے سبب ابھی اس میں 5 خاندان ہی رہتے ہیں جبکہ بقیہ لوگ یا تو دوسرے علاقے میں رہنے لگے ہیں یا پھر انہوں نے شہر ہی چھوڑ دیا ہے۔