سانگلی:مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے کی طرف سے مسلم کمیونٹی کے ذریعہ مسجد کی غیر قانونی تعمیر کا مسئلہ اٹھائے جانے کے بعد جمعرات کو ضلع سانگلی کے کپواڑ کی منگل مورتی کالونی میں کشیدگی پھیل گئی۔ جس کے بعد فسادات کنٹرول اسکواڈ (RCS) اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ ایم این ایس کے سربراہ نے بدھ کی رات ممبئی میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضلع سانگلی کے کپواڑ کی منگل مورتی کالونی میں ایک مسجد غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ضلع پولیس نے اس غیر قانونی تعمیر کو نظر انداز کیا۔
ٹھاکرے کے اس مسئلہ کو اٹھائے جانے کے بعد گزشتہ صبح سے ہی مختلف پارٹیوں کے کارکنان اور مقامی لوگ موقع پر جمع ہونا شروع ہو گئے جس سے ماحول کشیدہ ہو گیا۔ ضلعی انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے آر سی ایس ٹیم کو طلب کیا اور بھاری پولس فورس تعینات کردی۔ سانگلی میرج کمواڈ میونسپل کارپوریشن کے ٹاؤن پلاننگ افسران نے موقع پر پہنچ کر متنازعہ زمین کا قانونی سروے کیا جہاں مسجد کی تعمیر جاری ہے۔ ایم این ایس، شیو سینا (ٹھاکرے) اور بھارتیہ جنتا پارٹی سمیت مختلف سیاسی پارٹیوں کے عہدیدار بھی وہاں پہنچ گئے جبکہ زمین کے مالکان زمین کے کاغذات لے کر پہنچے۔