اردو

urdu

ETV Bharat / state

بابری مسجد کی شہادت کی برسی پر اورنگ آباد میں اجتماعی اذان کا اہتمام

مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر میں واقع چمپا چوک پر بابری مسجد کی 31ویں برسی کے موقعے پر اجتماعی اذان کا اہتمام کیا گیا۔ رضا اکیڈمی کی کال پر سینکڑوں افراد نے جمع ہو کر اجتماعی اذان دی۔ Azan Campaign In Aurangabad

بابری مسجد کی شہادت کی برسی کےموقع پراورنگ آباد میں اجتماعی ازان کا اہتمام
بابری مسجد کی شہادت کی برسی کےموقع پراورنگ آباد میں اجتماعی ازان کا اہتمام

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 7, 2023, 2:16 PM IST

بابری مسجد کی شہادت کی برسی کےموقع پراورنگ آباد میں اجتماعی ازان کا اہتمام

اورنگ آباد: بابری مسجد کی شہادت برسی کے موقعے پر اورنگ آبادمیں رضا اکیڈمی کی جانب سے چمپا چوک علاقے میں اجتماعی اذان کا اہتمام کیا گیا۔ چمپا چوک علاقے میں سینکڑوں مسلمانوں نے اجتماعی اذان دی اور بابری مسجد کی بازیابی کے لیے دعائیں کیں۔ اس دوران کئی سارے لوگوں نے اپنا احتجاج درج کروانے کے لیے ہاتھوں پر کالی پٹی بھی باندھ رکھی تھی۔

واضح رہے کہ بابری مسجد کی شہادت کے بعد سے مسلسل پچھلےاٹھائیس برسوں سےاورنگ آباد میں اجتماعی اذان کااہتمام کیا جاتا ہے،اکیڈمی کے ذمہ داروں کا کہنا ہیکہ اس اذان کا مقصد یہ ہیکہ نئی نسلیں بابری مسجد معاملے سے واقف ہوسکے۔ مسلم مذہبی رہنما کہتے ہیں کہ ہمارے لوگوں نے مساجد کی حفاظت کرنی چاہیے۔ اور حکومت کو مساجد کی بھی حفاظت کرنی چاہیے اور تمام مزاہب کے لوگوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے۔

محمد عارف نوری نے کہا ہے کے یہاں اذان کا اہتمام کیا گیا یہ احتجاج 31 سال سے رضا اکیڈمی کی جانب سے کیا جاتا ہے، بابری مسجد کی اس شہادت کے غم کو تازہ کرنے کے لیے ہماری قوم میں ہمارے ملک میں بیداری لیئے تاکہ جو ناانصافی مساجد کو لے کر کی گئی تھی۔ وہ دن آج تک ہم نہیں بھولے، نہ اس کو بھولیں گے، انشاءاللہ وہ مسجد اللہ کے فضل سے دوبارہ قائم ہوگی، اور پورے ملک میں مساجد کی حفاظت کے لیے ہماری قوم میں بیداری کی جائیگی، اور سجدوں سے اپنی مسجدوں کو آباد کریں۔

یہ بھی پڑھیں:بابری مسجد انہدام کی 31ویں برسی کے موقعے پر مالیگاؤں میں احتجاج

علماء اکرام کا کہنا ہے کہ رضا اکیڈمی ہر موقع پر ہماری قوم کو بیدار کرنے کے لیے ایسے آحتجاج قائم کرتی ہے۔اس دوران تمام نوجوانوں سے اپیل بھی کی گئی کے احتجاج میں حصہ لیں امن کے ساتھ احتجاج کرتے ہیں، نہ اس میں کسی قسم کی قانونی خلاف ورزی ہوتی ہے نہ قانونی قوانین کو توڑے جاتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details