اردو

urdu

ETV Bharat / state

'میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا' - تنازعہ کھڑا ہونے کے بعد

مواصلات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور قانون کے مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے معاشی کساد بازاری سے متعلق بیان پر تنازعہ کھڑا ہونے کے بعد اتوار کو بیان واپسی کا اعلان کیا۔

قانون کے وزیر روی شنک

By

Published : Oct 13, 2019, 7:39 PM IST

پرساد نے ممبئی میں ایک ہی دن میں تین فلموں کے 120کروڑ روپیے کی کمائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں معاشی مندی نہیں ہے۔ ان کے اس بیان پر میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا میں کافی تنقید ہوئی ہے اور کانگریس کی قیادت نے انھیں آڑے ہاتھوں لیا، جس کے بعد انہوں نے اپنا بیان واپس لے لیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت عوامی جذبات کا ہمیشہ خیال رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کے ایک حصے کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ ایک حساس انسان ہونے کی ناطے وہ اپنا بیان واپس لے رہے ہیں۔

کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے کہا، 'یہ بات تکلیف دہ ہے کہ جب ملک میں لاکھوں افراد نوکریاں کھو رہے ہیں، ان کے پیسے پر بینک کنڈلی مار کر بیٹھے ہیں، حکومت کو عوامی مصائب و مشکلات کی کوئی فکر نہیں ہے۔ انہیں فلموں کے منافعے کی پرواہ ہے۔ منتری جی! فلمی دنیا سے باہر نکلیے۔ حقیقت سے منھ مت چرائیے'۔

کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے پرساد کے بیان پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ پرساد حقیقت کو قبول کریں۔

واضح رہے کہ مسٹر پرساد نے ہفتے کے روز کہا تھا، 'دو اکتوبر2019 کو قومی چھٹی کے دن تین ہندی فلموں نے 120 کروڑ روپیے کی کمائی کی ہیں۔ اگر معیشت مستحکم نہ ہوتی تو محض تین فلمیں ایک دن میں 120 کروڑ روپیے کا کاروبار کیسے کرتیں؟'۔

پرساد نے الزام عائد کیا کہ کچھ لوگ منصوبہ بند طریقے سے حکومت کے خلاف عوام کو بے روزگاری کی صوتحال کے بارے میں گمراہ کر رہے ہیں۔

مرکزی وزیر قانون نے نیشنل سیمپل سروے آفس (این ایس ایس او) کی رپورٹ پر پرساد نے کہا کہ اس طرح کے دس پیمانے ہیں جہاں معیشت بہترین مظاہرہ کر رہی ہے لیکن این ایس ایس او کی رپورٹ میں ان میں سے کسی کو بھی اجاگر نہیں کیا گیا ہے لہٰذا وہ اس رپورٹ کو غلط مانتے ہیں۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مینیجنگ ڈائریکٹر(ایم ڈی) کرسٹالنا جرجیوا نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ دنیا کی 90 فیصد میعشت کسادی بازاری (مندی) کے دور سے گزر رہی ہے ۔ ہندوستان اور برازیل جیسے ممالک پر اس کا اثر واضح طور پر نظر آرہا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details