اردو

urdu

ETV Bharat / state

'متنازع قانون دراصل عوام کی توجہ ہٹانے کی سازش'

مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مرکز کی مودی حکومت کی جانب سے لائے گئے نیشنل رجسٹر آف سٹیزن شپ(این آر سی) اور شہریت ترمیمی قانون پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس طرح کے قانون کو نافذ کرکے عوام کی توجہ ترقی کے موضوع سے ہٹانا چاہتی ہے۔

راج ٹھاکرے ، فائل فوٹو
راج ٹھاکرے ، فائل فوٹو

By

Published : Dec 21, 2019, 10:04 PM IST

راج ٹھاکرے نے کہا کہ 'ملک ہر شعبے میں مندی کا شکار ہے لیکن وزیر داخلہ امت شاہ نے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے این آر سی اور سی اے اے جیسے متنازع قانون لاکر عوام کی توجہ منتشر کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'این آر سی اور سی اے اے پارلیمنٹ سے پاس ہونے کے بعد گزشتہ کچھ روز سے ہر ریاست میں ماحول کشیدہ ہیں اور جگہ جگہ مظاہرے ہو رہے ہیں۔

راج ٹھاکرے نے مزید کہا کہ 'این آر سی اور سی اے اے جیسا کوئی نیا قانون بنانے کی ضرورت ہی نہیں ہے، پہلے سے ہی موجود قوانین بھارت میں کسی غیر قانونی درانداز کو روکنے کے لیے کافی ہیں، انہوں نے ان سیاسی رہنماؤں پر بھی تنقید کی جو مذہب اور ذات کی سیاست کرتے ہیں۔

راج ٹھاکرے نے کہا کہ 'بھارتی مسلمانوں کو اس تعلق سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے لیکن پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان جیسے ممالک سے آئے ہوئے مسلمانوں کو فوراً ملک چھوڑ دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 'نئے قانون میں تجویز ہے کہ مسلمانوں کو چھوڑ کر بقیہ تمام مزاہب جیسے ہندو، سکھ، جین، بودھ اور عیسائی افراد آسکتے ہیں۔

ٹھاکرے نے مزید کہا کہ 'ہم پہلے سے ہی 135 کروڑ کی آبادی کا بوجھ اٹھا رہے ہیں اس کے باوجود اور دوسرے ممالک کے افراد کو یہاں آنے کی دعوت دے رہے ہیں جو کہ پریشانی کا باعث ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 'ایم این ایس کا پہلا اجلاس 23 جنوری کو منعقد ہوگا جس میں بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان آگے کی کاروائی اور پارٹی کے دیگر ایجنڈے پر بحث کرنے کے لیے موجود رہیں گے۔

مہاراشٹر کی نئی مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے بارے میں راج ٹھاکرے نے کہا کہ 'یہ حکومت بہت دنوں تک نہیں چلے گی کیوں کہ تینوں پارٹیوں میں اتفاق رائے نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ 'مہاراشٹر میں حکومت بنانے کے دوران جو بھی ڈرامے بازی ہوئی وہ بد قستی کا حصہ ہے اور عوام انھیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details