اورنگ آباد: شہر اورنگ آباد میں بجلی پرائیویٹائزیشن فیصلہ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ بجلی کمپنی کا پرائیویٹائزیشن نہیں ہونا چاہیے اس کے لیے ریاست بھر میں بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کے ملازمین و افسران راستے پر اتر کر احتجاج کر رہے ہیں۔ Protest Against Private Electricity Company۔ یہ احتجاج اگلے 72 گھنٹے تک جاری رہے گا بجلی سپلائی کرنے والے ملازمین کا کہنا ہے کہ 72 گھنٹے کے اندر اگر کسی بھی قسم کی عوام کو پریشانی ہوتی ہے تو اس کی ذمہ دار مرکزی اور ریاستی حکومت ہوگی اور اگر حکومت بجلی سپلائی کمپنی کے ملازمین کے مطالبات نہیں مانتی ہے تو آنے والی 18 تاریخ سے بے مدت ہرتال شروع کی جائے گی۔ Protest against Privatization of Power Companies in Maharashtra
Privatization of Power Companies مہاراشٹر میں بجلی کمپنی کا پرائیویٹائزیشن کرنے کو لے کر بہتر گھنٹے کا احتجاج
مہاراشٹر میں بجلی کمپنی کا پرائیویٹائزیشن کرنے کے خلاف 72 گھنٹے کا احتجاج کرنے کا احتجاجیوں نے فیصلہ کیا ہے۔ ملازمین نے کہا ہے کہ اگر احتجاجیوں کے مطالبات نہیں مانتے ہیں تو آئندہ 18 تاریخ سے غیر معینہ مدت کی ہرتال شروع کی جائے گی۔ Privatization of Power Companies in Maharashtra
یہ بھی پڑھیں:
- Protest Against Private Electricity Company: پرائیویٹ بجلی کمپنی کے خلاف این سی پی کارکنان کا احتجاج
سرکاری بجلی کمپنیوں کے ملازمین اور افسران نے نجی کمپنی کو بجلی کی فراہمی کی اجازت دینے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ احتجاج کے طور پر بجلی کمپنی افسروں اور ملازمین نے ریاست بھر میں 72 گھنٹے کی ہڑتال شروع کر دی ہے، اس احتجاج میں بجلی فراہم کرنے والے ہزاروں مظاہرین شامل ہیں، لوگوں کا مطالبہ ہے کہ بجلی کے محکمے کی نجکاری نہ کی جائے، اگر نجکاری ہوتی ہے تو عام لوگ کو نقصان پہنچے گا، ساتھ ہی مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کی تحریک اگلے 72 گھنٹوں تک جاری رہے گی اور اگر لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اس کی ذمہ دار ریاست اور مرکزی حکومت ہوگی، ساتھ ہی مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہیں مانے گئے تو آنے والی 18 جنوری سے بجلی سپلائی کرنے والے سبھی ملازمین مین بے مدت ہڑتال پر جائیں گے۔
اورنگ آباد میں احتجاج کر رہے ہیں ہے بجلی سپلائی کے ملازمین کا کہنا ہے کہ پہلے بھی اورنگ آباد میں پرائیویٹ کمپنی آئی تھی لیکن لیکن وہ واپس چلی گئی اگر پرائیویٹ کمپنی آتی ہے تو اس کی وجہ سے بجلی کے بل میں بے تحاشہ اضافہ ہو جائیگا غریب خاندان اور کسانوں کو ملنے والی رعایت ختم ہو جائیں گی آنے والے وقت میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا لیکن بجلی کمپنی کے ملازمین کا مطالبہ ہے کہ آنے والے وقت میں بھی عام لوگوں کے لیے بجلی کی قیمتیں کم رہنی چاہیے اور جو احتجاج کیا جارہا ہے وہ عام لوگوں کے لئے ہے۔ آنے والے وقت میں عام لوگوں کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے اسی لئے بجلی سپلائی کمپنی کے افسران و ملازمین راستے پر اتر کر بجلی سپلائی کمپنی کے ملازمین احتجاج کر رہے ہیں۔
بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں کے ملازمین اور افسران نے اڈانی کمپنی کو بجلی ڈسٹری بیوٹ کرنے کی اجازت دینے کی مخالفت کی ہے احتجاج کے طور پر پورے مہاراشٹر میں 72 گھنٹے کی ہڑتا پر جا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے ریاست کے کئی حصوں میں بجلی کی سپلائی میں خلل پڑ سکتا ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ ہڑتال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ ساتھ ہی خبردار کیا کہ حکومت ہڑتال پر جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی ہڑتال کو روکنے کے لیے محکمہ توانائی کے پرنسپل سکریٹری ابھا شکلا، تینوں بجلی کمپنیوں کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائرکٹر اور دیگر عہدیداروں نے پیر کو بجلی ملازمین سنگھرش سمیتی کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی لیکن ملاقات کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکی ملازمین کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ڈیڑھ ماہ قبل حکومت کو اس بارے میں نوٹس دیا تھا لیکن حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی۔