اس اہم میٹنگ میں زوہان نالج ہب کے صدر سمیر نے پرائیویٹ کوچنگ کلاس کے مسائل پر گفتگو کی اور مطالبہ کیا کہ جس طرح حکومت پرماننٹ ٹیچرز کو اس لاک ڈاؤن میں تنخواہ دے رہی ہے اسی طرز پر پرائیویٹ کوچنگ کلاس والوں کو بھی حکومت 20 ہزار روپے ادا کرے تاکہ ان نجی کوچنگ کلاس والوں کو بھی مالی راحت ملے۔
فیمس کوچنگ کلاس کے ساجد انور نے رکن اسمبلی سے کوچنگ کلاس چلانے والوں کے مسائل اور پریشانیوں کا تذکرہ کیا کہ اس لاک ڈاؤن میں کوچنگ کلاسز چلانے والے مالی خسارے سے دوچار ہیں اور حکومت ان کے مسائل سے ایک طرح سےچشم پوشی کررہی ہے۔
اسی طرح انجم حسین کمپیوٹر انجینئر نے مفتی اسماعیل قاسمی کو بتایا کہ ایک سال سے زائد عرصہ گزر گیا لیکن حکومت نے اب تک پرائیویٹ کوچنگ کلاس والوں کی کوئی مالی مدد نہیں کی اور نہ ہی کوئی لائحہ عمل تیار کیا، ایسے میں آ ج پرائیویٹ کوچنگ کلاس چلانے والوں کی مالی حالت بہت خستہ ہوچکی ہے۔
ذمہ داران نے رکن اسمبلی سے گزارش کی ہے کہ وہ شہری نمائندے ہونے کے ناطے ان کے مطالبات حکومت تک پہنچائیں۔
اس اہم میٹنگ میں ساجد انور سر (فیمس کوچنگ کلاس) سمیر سر (زوہان نالج ہب) ناصر سر(یونیورسل کمپیوٹر کلاس) انجم حسین کمپیوٹر انجینئر(گلیکسی کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ) انور مصطفی سر (آ ئیڈیل کمپیوٹر کلاس) ضیاء سر(تحریک کوچنگ کلاس) اور دیگر کوچنگ کلاس کے اہم ذمہ داران موجود تھے۔