ناگپور: مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے رکن ڈاکٹر وجاہت مرزا نے آج یہاں ریاستی اسمبلی کے جاری سرمائی اجلاس کے دوران مطالبہ کیا کہ مہاراشٹرا حکومت مرکزی حکومت کی جانب سے ابتدائی تعلیم کے لیے اقلیتی طلباء کو جاری کی گئی اسکالر شپ کو بند کیے جانے والے فیصلے والے معاملے میں مداخلت کرے اور سفارش کرے کہ وہ اسے فوری طور پر بحال کرے۔ ڈاکٹر وجاہت مرزا نے کہا کہ گزشتہ دنوں مرکزی حکومت کی وزارت اقلیتی بہبود نے ایک سرکولر جاری کرکے اس اسکالرشپ کے ختم کیے جانے کا اعلان کیا تھا اور یہ جواز پیش کیا کہ چونکہ رائٹ ٹو ایجوکیشن کے تحت تمام طلباء کو مفت تعلیمی سہولیات فراہم کی جارہی ہے لہزا ان وظائف کی ضرورت نہیں ہیں۔ Scholarships for Minority Students in Maharashtra
انہوں نے کہا کہ تعلیمی وظائف کے بند ہونے سے تعلیمی میدان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کا تعلیم حاصل کرنا دشوار گزار ہوجائے گا جو کہ تعلیمی اور معاشی اعتبار سے انتہائی پسماندہ ہیں اور ان ہی باتوں کو لیکر کانگریس کی سابقہ حکومت نے پسماندہ مسلمانوں کو تعلیم اور سرکاری نوکری کے زمرے میں پانچ فی صد ریزرویشن دیا تھا جو بی جے پی حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد ختم کر دیا۔ ڈاکٹر وجاہت مرزا نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت مرکزی حکومت سے مطالبہ کرے کہ بچوں کے لیے مستقبل کے لیے ان تعلیمی وظائف کو شروع کیا جائے کیونکہ تعلیم ہی انسان کے مستقبل میں ترقی کی ضامن ہے۔