فلسطین میں امن وامان اور مسجد اقصیٰ کے لیے آزادی کی دعا ممبئی:فلسطین اور اسرائیل کے مابین ہونے والی جنگ کو لیکر ممبئی میںرضا اکیڈمی نے یوم دعا کا اعلان کیا تھا۔ ممبئی کی کئی مساجد میں جمعہ کی نماز کے بعد خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ممبئی کی مینارہ مسجد کے باہر نمازیوں نے بات کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مسلمانوں نے اس جنگ کو لے کر کہا کہ غزہ میں جس طرح سے اسرائیل بمباری کر رہا ہے۔ بھلے اُس کا آغاز حماس نے کیا ہو لیکن اس سے پہلےاسرائیل کے ذریعہ غزہ اور فلسطینیوں پر کس طرح سے ظلم ڈھائے گئے اُسے شاید لوگ بھول گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Hamas Israel War چوبیس گھنٹوں سے بھی کم وقت میں دوسو چھپن فلسطینی ہلاک
رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمینے کہا ہے کہ اسرائیل مسلسل فلسطینیوں پر مظالم ڈھا رہا ہے۔ وہاں خواتین اور بچوں پر بربریت کی جا رہی ہے اور ہماری حکومت اسرائیل کی حمایت کر رہی ہے۔ بھارت میں بابری مسجد کو مسمار کر دیا گیا۔ اس جگہ پر بہت بڑا مندر بن گیا۔ اس کے لیے بہت خوشی منائی جارہی ہے۔ ہماری مسجد مسجد اقصیٰ ہے۔ جس سے ہر مسلمان کا ایک رشتہ ہے۔ ہم اسے آزاد کرنے کے لیے لڑائی لڑ رہے ہیں۔ یہودی وہاں غیر قانونی طریقہ سے قابض ہیں۔ اُنہیں وہاں سے نکلنا ہوگا۔ اب وہاں یہودیوں سے آزادی کے لیے لڑائی چل رہی ہے۔ وہاں کئی ملک اپنی فوج بھیج رہے ہیں۔ یہ مسلمان پر فرض ہے کہ مسجد اقصیٰ کو آزاد کرائیں۔
اعظمی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اپنی طاقت کا استعمال کر کے دونوں ملکوں کے مابین انصاف رکھنا ہوگا۔ جواہر لعل نہرو نے اس بارے میں کہا تھا کہ فلسطین کو آزادی دلائیں۔ اٹل بہاری واجپائی نے بھی یہی کہا تھا۔ ہم اپنی مسجد کو آزاد کرنے کے لیے لڑائی لڑیں تو دہشت گرد ہوگئے۔ اسرائیل مسلسل غزہ پر حملے کر رہا ہے اور اس لڑائی میں بھارت اسرائیل کے ساتھ ہے جب کہ بھارتی مسلمان فلسطین کی آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔