بالی ووڈ کی معروف اداکارہ تاپسی پنوں نے بجلی کے زیادہ بل آنے پربجلی محکمہ کے خلاف برہمی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا ہے کہ 'جون 2020 میں ان کی بجلی کے بل میں ایک طرح سے پاگل پن کا اظہار کیا گیا ہے'۔
اداکارہ کے اس ٹوئٹ کے چند گھنٹوں کے اندر کمپنی نے زیربحث اس معاملے میں وضاحت پیش کی۔
کمپنی کے مطابق 'ہم نے فزیکل میٹر ریڈنگ دوبارہ شروع کیا ہے۔ جو کووڈ ۔19 کی وجہ سے مارچ سے عارضی طور پر روک دیا گیا تھا'۔
کمپنی نے کہا ہے کہ 'اس بل میں کم ترین خرچ کا اظہار کیا گیا ہے۔ جو اوسطا تین ماہ یعنی دسمبر، جنوری اور فروری کے مہینے شامل ہیں'۔
اڈانی بجلی ممبئی لمیٹڈ (اے ای ایم ایل) کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ 'اپریل، مئی اور جون کے مہینوں میں موسمی اثر اور استعمال میں اضافے (لاک ڈاؤن / ڈبلیو ایف ایچ کی آمد) کی وجہ سے اصل کھپت نسبتا زیادہ اہمیت کی حامل ہے'۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ 'آئندہ ماہ کے لئے بل کی رقم مہاراشٹر بجلی ریگولیٹری کمیشن (ایم ای آر سی) کے رہنما اصولوں کے مطابق ہوگی۔ صارفین مناسب ٹیرف اور سلیب فوائد کے ساتھ ان کی اصل کھپت پر مبنی بل وصول کرنا شروع کردیں گے'۔
اداکارہ نے ٹویٹر پر لکھا کہ 'تین ماہ کا لاک ڈاؤن رہا اور میں حیران ہوں کہ میں نے گذشتہ ماہ اپنے اپارٹمنٹ میں کون سے آلات استعمال کیے ہیں۔ جس کی وجہ سے کرنٹ کا بل اتنا زیادہ آیا ہے؟'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'اس بل پر آپ کس قسم کے بجلی کا معاوضہ لے رہے ہیں؟'۔