ریاست مہاراشٹر میں مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کہی جانے والی پاورلوم صنعت ایک عرصے سے بحران کا شکار ہے اور اس بحران سے نمٹنے کے لیے پاورلوم مالکان مسلسل کوشش کررہے ہیں لیکن ابھی تک عارضی حل سے ہی کام چلایا جارہا ہے۔
شہر کی اس صنعت پر جب بھی بحران کے بادل آتے ہیں تب ان پاورلوم کارخانوں کو چند دنوں کے لیے بند کرنے پر بنکرز مجبور ہو جاتے ہیں جس کا خمیازہ صنعت سے وابستہ مزدوروں کو اٹھانا پڑتا ہے کیونکہ پاورلوم کارخانوں میں اکثر مزدور یومیہ اجرت یا طئے شدہ مزدوری کی بنیاد پر کام کرتے ہیں لیکن ان کی اس پریشانی کا سبب یہ ہے کہ جب بھی پاورلوم بند ہوتے ہیں یومیہ مزدوروں کی مزدوری بھی بند ہوجاتی ہے۔
اس ضمن میں شہر کے مزدور یونین کی جانب سے گزشتہ شب ایک میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ اس میٹنگ میں رمیش جگتاپ (سینٹر آف انڈیا ٹریڈ یونین) کے صدر نے پاورلوم کارخانہ مالکان کی جانب سے بار بار بند کیے جانے کی شکایت پر ناراضگی کا اظہار کیا اور شہر بھر کے مزدوروں سے جمعہ کے روز ایڈیشنل کلکٹر آفس پہنچنے والے مورچہ میں شامل ہونے کی گزارش کی۔
اس دوران سائزنگ مزدور یونین کے رکن اظہر خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کارخانہ و سائزنگ مالکان کے بند کے فیصلے سے مزدوروں کا کوئی تعلق نہیں ہے لیکن مزدروں کو ملک کے قانون نے جو حق دیا ہے، وہ انہیں ملنا چاہئے۔
مزید پڑھیں:
موصوف نے مزید کہا کہ آئندہ جمعہ 19 فروری2021 کو دوپہر 3:00 بجے پاورلوم مزدور یونین کا مورچہ جامعتہ الصالحات کے پاس سے شہر کی اہم شاہراہوں سے ہوتا ہوا ایڈیشنل کلکٹر آفس پہنچے گا، مزدور یونین کے صدر اظہر خان نے شہر کے تمام پاورلوم مزدوروں سے اس مورچہ میں شامل ہونے کی گزارش کی ہے۔
واضح رہے کہ اس مورچہ میں مالیگاؤں مزدور یونین کے علاوہ مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ، سائزنگ مزدور یونین، سماج وادی پارٹی، مالیگاؤں گانٹھ پیکنگ ورکرس یونین، آل میتھا یونین وغیرہ شامل ہوں گی۔