ممبئی:ممبرا کوسہ میں بنیادی سہولتوں کے فقدان اور ریزرو پلاٹس پر قبضہ کیے جانے کے خلاف کل ہند مجلس اتحاد المسلمین ( اے آئی ایم آئی ایم ) کے ممبرا کوسہ لیڈروں نے پیر کو ممبرا (کوسہ) کے شملہ پارک سے تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی ) ہیڈ آفس (پانچ پکھاڑی، تھانے) تک پیدل مارچ کیا۔ یہ مارچ ایم آئی ایم کے ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے صدر سیف پٹھان کی قیادت میں نکالا گیا تھا۔ مظاہرین جو بینر لیے تھے ان پر ہمارا مقصد صاف، ممبرا کو ملے انصاف! سیو ریزرویڈ پلاٹ: کالج، پلے گراؤنڈ، اسکول، ڈراما تھیٹر، ڈائلیسس سینٹر وغیرہ‘‘ لکھے ہوئے تھے۔ اس پیدل مارچ میں سیف پٹھان کے ساتھ سابق کارپوریٹر شاہ عالم، ایم آئی ایم لیڈر جاوید صدیقی اور دیگر موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
Budget for Mumbra was Stopped ممبرا کی ترقی میں سیاسی بریکر، نعیم خان سابق میئر
پیر کو ممبئی سے متصل ممبرا کوسہ میں بنیادی سہولتوں کے فقدان اور ریزرو پلاٹس پر قبضہ کیے جانے کے خلاف کل ہند مجلس اتحاد المسلمین ( اے آئی ایم آئی ایم ) کے ممبرا کوسہ کے لیڈروں نے ممبرا (کوسہ) کے شملہ پارک سے تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی ) ہیڈ آفس (پانچ پکھاڑی، تھانے) تک پیدل مارچ کیا۔ Naeem Khan ex Mayor on Mumbra
Published : Aug 30, 2023, 5:39 PM IST
اس سلسلے میں سیف پٹھان نے بتایا کہ شہر میں اسکول، لائبریری، کالج ریزرویشن پلے گراؤنڈ اور اسی طرح عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے جو ریزروڈ پلاٹس ہیں ان پر حکمراں محاذ کے بلڈروں کے ذریعے قبضہ کیا جارہا ہے۔ شہر میں عوامی بیت الخلاء کی کمی ہے، ٹریفک سگنل نہیں، کئی بستوں میں پینے کا پانی میسر نہیں ہے، ٹی ایم سی کو ہمیں جو سہولتیں دینا چاہیے وہ نہ دے کر گمراہ کن بیان دیاجارہا ہے۔ آج ممبرا کوسہ ڈیولپ ہو چکا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ شہر پچھڑا ہو تا جارہا ہے اور ممبرا کے آس پاس کے شہروں میں ترقیاتی کام ہوتے جارہے ہیں لیکن ممبرا اُن کاموں سے کوسوں دور ہے جس کی اُسے آج ضرورت ہے۔
سابق کارپوریٹر شاہ عالم نے کہا کہ ’’یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ممبرا کوسہ کے غریب عوام کے لیے شادی اور دیگر تقریبات کے لیے کمیونیٹی ہال بنایا جائے گا، لائبریری بنائی جائے گی یہ چیزیں کہاں ہیں؟ میونسپل اسپتال میں اب تک تشخیص اور علاج کے لیے مشینیں نہیں لائی گئیںکیا یہ ترقی ہے؟ عوام کے سہولتوں کے لیے جو ریزرویشن پلاٹ تھا اسے اپنی پارٹی کے قریبوں لوگوں کو ڈیولپ کرنے دے دیا ہے۔
ممبرا کلوا اسمبلی حلقے سے یہاں رکن اسمبلی جتیندر اوہاڈ ہیں جو این سی پی میں دو گروپ تقسیم ہونے کے بعد شرد پوار خیمے میں ہی رہے یہی سبب ہے کہ ترقیاتی کاموں کے لیے اجیت پوار نے جہاں دوسرے اراکین اسمبلی کو ایم ایل اے فنڈ ریلیز کیا لیکن جتیندر اوہاڈ کی جھولی خالی رہی جس کا سیدھے سیدھے مطلب یہ ہوتا ہے کہ ممبرا کے لیے ترقیاتی کاموں کے لیے عوام کو رکن اسمبلی سے کسی بھی طرح کی امیدیں وابستہ نہیں رکھنی چاہیے کیونکہ سیاسی جماعتوں کی تقسیم کے بیچ ممبرا کی عوام بری طرح سے پس رہی ہے۔ اور سیاسی لڑائی کہ سیدھا اثر ممبرا کی ترقیاتی کاموں پر پر رہا ہے۔۔
نعیم خان سابق میئر ہیں اور کانگریس کے سینئر لیڈران میں اُنکا شمار ہوتا ہے نعیم خان کہتے ہیں کہ ہم نے یہاں یعنی ممبرا میں 15 برس کام کیا ترقیاتی کاموں کو لیکر ہم نے ہمیشہ ممبرا کے بارے میں سوچا لیکن موجودہ رکن اسمبلی کے آنے بعد ممبرا کے حالات کیا ہیں یہ سوچنا بہت ضروری ہے ٹرافک۔فٹ پاتھ۔ہسپتال یہ مسائل آج بڑھ ہیں جو گذشتہ کئی برسوں سے جوں کا توں برقرار ہیں ممبرا میں 200 سے زائد بلڈر ایسے ہیں جو سیاسی پشت پناہی حاصل کیے بیٹھے ہیں اور بڑی ہی بیباکی سے غیر قانونی عمارتیں تعمیر کر رہے ہیں اُنہوں نے جتیندر اوہاڈ پر الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ وہ خود کہتے ہیں کہ اُنکا قریبی شمیم خان کچھ نہیں تھا آج 500 کروڑ کا مالک ہے یہ وہ فخریہ کہتے ہیں لیکن دیکھا جائے تو وہ خود ممبرا سے کیسے کس نے فائدہ اٹھایا اس راز کو فاش کر رہے ہیں۔
نعیم خان نے کہا کہ جو سمجھدار لوگ تھے اُنہوں نے اجیت پوار گروپ میں شمولیت اختیار کی کیونکہ اُنہیں پتا ہے اُنکا مستقبل اجیت پوار کے ساتھ بہتر ہوگا کیونکہ ممبرا کی عوام کا سیاسی رہنماؤں نے خاص کر خیر خواہی کا دعویٰ کرنے والوں نے صرف استعمال کیا ہے اور اُنسے مورچے نکلوائے لیکن زمینی حقیقت ممبرا کی کیا ہے یہ سوچنا اور دیکھنا ضروری ہے۔
ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں مسلم اکثریتی علاقہ ممبرا ہے یہاں کی آبادی 12 لاکھ سے زائد زائد ہے جب کہ 80 فیصد مسلمان یہاں مقیم ہیں وہیں سرکاری ریکارڈ میں یہاں محض 3 لاکھ آبادی ہے۔ یہ بستی مسلم ہے اکثریت مسلمانوں کی ہے اس لیے بنیادی سہولتوں سے کوسوں دور ہونا یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جب کہ عالم یہ ہے کہ اطراف کے علاقے ہر لحاظ سے ترقی کی جانب گامزن ہیں لیکن ممبرا کی ترقی اور بریک لگا گیا ہے۔