اورنگ آباد:ریاست کے مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں نظم و نسق کے پس منظر میں شہر پولیس کمشنر نے مولانا آزاد ریسرچ سینٹر میں مسلم دانشوروں، علماؤں کی ایک میٹنگ طلب کی تھی۔ اس میں شہر کے تمام علماء و دانشوروں نے شرکت کی۔
پولس کمشنر کی موجودگی میں تمام علماؤں نے اپنے اپنے خیالات پیش کئے اور کہا کہ محکمہ کے ہی کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ مسلم نوجوان بگڑ جائیں۔ اس لئے غیر قانونی کاروبار اور ہوٹلس کو چھوٹ دی جارہی ہے۔ حالانکہ پولس کو اس بات کا علم ہے، اس کے باوجود بھی یہ سارے کاروبار جاری ہے، جس کی وجہہ سے مسلم علاقوں میں رات دیر گئے تک نو جوانوں کا ہجوم دیکھا جا رہا ہے۔ اسے قابو میں کرنے کے لئے سب سے پہلے رات گیارہ بجے بازار بند کیا جائے۔
علماؤں کرام نے بتایا کہ دیندار اور تعلیم یافتہ نوجوان بزرگ رات عشاء کی نماز ادا کرنے کے بعد اپنے گھروں میں ہی رہتے ہیں۔ وہ رات کے اندھیرے میں نہیں گھومتے۔ رات کے اندھیرے میں گھومنے والوں سے ہمیں کوئی ہمدردی نہیں ہے کیونکہ وہ دوسرے دو پہر تک ہوتے ہیں۔ جبکہ ہمارے مذہب میں فجر کی نماز ادا کرنا فرض ہے۔ تعلیمی یافتہ اور دیندار نوجوان ، بزرگ رات میں جلدی سو جاتے ہیں۔ فجر میں اٹھ کر نماز ادا کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:دسویں اور بارہویں جماعت میں کامیاب طلبا و طالبات کو انعامات سے نوازا گیا
غور طلب ہے کہ چند دنوں سے شہر کا پر امن ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔گاندھی نگر میں دو گروہ کے در میان جم کر مار پیٹ ہوئی۔جس میں چار نوجوان زخمی ہو گئے۔ لیکن سوشل میڈیا پر افواہ پھیلا دی گئی کہ ایک مسلم نوجوان کی موت ہو گئی ۔ جس کی وجہ سے شہر میں ہلچل مچ گئی۔ پولس کمشنر منوج لوہیا، ڈپٹی پولیس کمشنر نتن با گوٹے نے حالات کو قابو میں کیا ۔انہوں نے افواہوں پر دھیان نہ دینے کی شہریان سے اپیل کی ہے۔