شیوسیناکے ترجمان اور رکن پارلیمان سنجے راوت نے کہاکہ 'راہل گاندھی کے ساتھ پیش آئے ناراوا سلوک کی میں مذمت کرتا ہوں۔'
انھوں نے کہا 'اگر میں وہاں موجود ہوتاتوانہیں روک سکتا تھا۔ راہل گاندھی کو جس طرح ڈھکیل دیا گیا وہ ٹھیک نہیں تھا۔ ہاترس میں زیادتی کے بعد متاثرہ لڑکی کو قتل کیا گیا تھا۔اس واقعے سے پورا بھارت ہل گیا ہے۔اس کے کنبے کو آخری رسومات کی اجازت نہیں تھی۔اگر آپ متاثرہ شخص کی آواز نہیں سن سکتے، متاثرہ افراد کے اہل خانہ کی آواز دب جاتی ہے تو آپ کو’’ 'بیٹی بچاؤ،بیٹی پڑھاو‘‘کا نعرہ لگانے کا کوئی حق نہیں ہے۔'
تفصیلات کے مطابق سنجے راوت کےمطابق اترپردیش کےہاترس متاثرہ کے کنبے سے ملنے جا رہے کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ساتھ مبینہ طور پر پولس کی جانب سے کی گئی زیادتی پر یوگی حکومت پرزبردست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کے ساتھ ہونے والی زیادتی دراصل جمہوریت کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے مترادف ہے۔
جس طرح سے راہل گاندھی کا کالر پکڑا،دھکا مارا،گرایا یہ ایک طرح سے اس ملک کی جمہوریت پر گھناونا داغ ہے اس کی آزادنہ طور پر تفتیش ہونی چاہئے اور خاطی پولس اہلکاروں کو سزا دی جانی چاہئے۔