اردو

urdu

ETV Bharat / state

نوجوان ریسرچ اسکالر کی فزکس میں نمایاں تحقیقی خدمات - پونے یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررہے ہیں

دنیا بھر کے اعلی تعلیمی اور تحقیقی اداروں میں ریسرچ اسکالرز اور سائنسداں مخلتف شعبوں میں نئی دریافتیں اور ایجادات کر رہے ہیں جس سے پوری دنیا فیض یاب ہو رہی ہے۔ ان میں سے علم طبعیات میں ہو رہی تحقیقات ہی ٹیکنالوجی کی شکل اختیار کر مارکیٹ میں دستیاب ہوتی ہے۔ بھارت میں علم طبعیات میں بھارت رتن ڈاکٹر سی وی رمن کو ہی نوبل انعام ملا ہے۔

نوجوان ریسرچ اسکالرعمران شیخ کی فزکس میں نمایاں تحقیقی خدمات
نوجوان ریسرچ اسکالرعمران شیخ کی فزکس میں نمایاں تحقیقی خدمات

By

Published : Dec 28, 2019, 12:52 PM IST

بھارت کی معروف پونے یونیورسٹی کے شعبہ طبعیات میں مالیگاؤں شہر کے طالب علم عمران شیخ بطور ڈاکٹریٹ فیلو اپنی تحقیقی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کا تحقیقی مقالہ بعنوان 'پلازمونک میٹل نینو پارٹیکل' عالمی سطح پر امریکہ کے جرنل آف رمن اسپکٹرواسکوپی میں شائع ہوا۔

نوجوان ریسرچ اسکالرعمران شیخ کی فزکس میں نمایاں تحقیقی خدمات

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے ایس این انصاری نے عمران شیخ ریسرچ اسکالر سے ایک خاص ملاقات کی۔ عمران شیخ کا تعلق ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں سے ہیں۔ شہر کی معروف فیملی مجید ٹیلر سے تعلق رکھتے ہیں۔ موصوف نے بتایا کہ ان کے والد محترم شیخ مختار ہوم گارڈ سروسیس میں بطور آفیسر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

عمران شیخ نے بتایا کہ انھوں نے ابتدائی تعلیم سے لیکر بارہویں جماعت تک مراٹھی میڈیم سے حاصل کی۔ بعد ازاں ایم ایس جی کالج کیمپ مالیگاؤں سے فزکس میں گریجویشن کی ڈگری مکمل کی۔ فزکس میں دلچسپی کی بناء پر اعلی تعلیم کے لیے پونے شہر کا رخ کیا۔ پونے یونیورسٹی کے شعبہ طبعیات سے ماسٹر ڈگری میں یونیورسٹی سطح پر دوسرا مقام حاصل کیا۔

عمران شیخ نے بتایا کہ ماسٹر ڈگری کر لینے کے بعد کرئیر کے بہت سارے مواقع سامنے تھے۔ لیکن ریسرچ میں دلچسپی اور مزید تعلیم حاصل کرنے کی چاہ میں ڈاکٹریٹ میں داخلہ مل گیا۔ یہی سے تحقیقی سفر کا آغاز ہوا اور ڈاکٹر ایس ڈی سرتاڑے کی رہنمائی میں ڈاکٹریٹ ڈگری کی شروعات کی۔ فزکس کی اہم برانچ نینو ٹیکنالوجی میں تحقیقی مقالہ لکھے اور بہت ساری ریسرچ کانفرنس شرکت کیں۔

فی الحال موصوف ڈاکٹریٹ فیلوشپ پر ہیں اور ساوتری بائی پونے یونیورسٹی کے شعبہ طبعیات کے 'تھین فلم اینڈ نینو ٹیکنالوجی لیباریٹری'میں تحقیقی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ موصوف نے اپنے مستقبل کے عزائم کےبارے بتایا کہ اگر بیرون ترقی یافتہ ممالک میں ریسرچ فیلڈ میں مواقع ملتے ہیں تو وہ ضرور اسے قبول کریں گے یا پھر بھارت میں کسی بھی سنئیر کالج میں لیکچرر شپ کرنے کے خواہ ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details