اردو

urdu

ETV Bharat / state

مہاراشٹر: لاک ڈاون سے متعلق لوگوں میں تذبذب - لاک ڈاون ختم نہیں ہوگا

وزیرصحت راجیش ٹوپے کا کہنا ہے کہ 'ہم حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ابھی بھی ریاست میں 55 سے 60 ہزار نئے کورونا مریض پائے جارہے ہیں ۔ہمیں امید تھی کہ ریاست میں جزوی لاک ڈاون اور سخت پابندیوں کے بعد کورونا مریضوں کی تعداد میں کمی آئے گی مگر ابھی تک ایسا ہو تا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔'

مہاراشٹر: لاک ڈاون سے متعلق لوگوں میں تذبذب
مہاراشٹر: لاک ڈاون سے متعلق لوگوں میں تذبذب

By

Published : May 10, 2021, 9:03 AM IST

مہاراشٹرمیں کورونا وائرس کی دوسری لہر نے تباہی مچا دی۔ حکومت نے کورونا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر4 اپریل سے ریاست میں جزوی لاک ڈاون لگاتے ہوئے پابندیاں عائد کردی تھیں۔

ریاستی حکومت کی طرف سے عائد یہ سخت پابندیاں یکم مئی کو صبح سات بجے ختم ہونی تھیں۔عوام تذبذب کا شکارتھی کہ آیا اس میں مزید توسیع کرتے ہوئے لاک ڈاؤن نافذکیا جائےگا؟ قیاس کے مطابق یکم مئی سے قبل ہی ریاست میں مزید 15 دنوں کے لئے سخت پابندیوں کے ساتھ اشیائے ضروریہ کو چھوڑ تمام دیگر دکانوں سمیت، سیلون ،جم اور سنیما ہال بند کر دیئے گئے۔

حکومت کی جانب سے لاک ڈاون میں توسیع کئے جانے کے بعد 15 مئی تک اس قانون کا نفاذ ہے۔

اب15 مئی بھی قریب آرہی ہے اس لئے عوام میں تذبذب کا ماحول ہے کہ 15 مئی کو ریاستی حکومت لاک ڈاون ختم کرتی ہے یا اس میں اضافہ کرے گی یا پھر جس طرح تامل ناڈو سمیت ملک کی دیگر ریاستوں میں مکمل لاک ڈاون لگائے جانے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ10مئی سے مکمل لاک ڈائون لگانے کا اعلان کر دیاجائے گا۔کیااسی طرز پر مہاراشٹر میں بھی مکمل لاک ڈاون لگایا جائے گا؟۔کیونکہ ابھی بھی دیگر ریاستوں کی بہ نسبت مہاراشٹر میں کوروناکے مریض زیادہ تعداد میں پائے جارہے ہیں۔

اس ضمن میں ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے کا کہنا ہے کہ ہم حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں ابھی بھی ریاست میں 55 سے 60 ہزار نئے کورونا مریض پائے جارہے ہیں ۔ہمیں امید تھی کہ ریاست میں جزوی لاک ڈاون اور سخت پابندیوں کے بعد کورونا مریضوں کی تعداد میں کمی آئے گی مگر ابھی تک ایسا ہو تا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

مہاراشٹر کے 36 اضلاع میں سے 12 اضلاع میں کوروناکے مریضوں کی تعداد میں کمی ضرور آئی ہے مگر بقیہ اضلاع میں کوروناکے مریض اسی شدت سے سامنے آرہے ہیں۔ کئی اضلاع میں تو کورونا کی دوسری لہر نے اتنا قہر برپا کیا ہے کہ وہاں مریضوں کی تعداد تشویشناک حد تک سامنے آئی ہے۔

ریاستی وزیر صحت نے واضح طور پر کہا ہے کہ آئندہ لاک ڈاون کے تعلق سے مریضوں کی تعداد کو دیکھ کر ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔15 مئی سے قبل جائزہ لیا جائے گا کہ ریاست میں لاک ڈاون میں اضافہ کیا جائے یا پھر ختم کردیا جائے۔

ان کےبیان کے بعدیہی ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست میں لاک ڈاون تو ختم نہیں ہوگا البتہ اس میں توسیع کرتے ہوئے کچھ نرمی کی جائے گی ۔مگر اس کا فیصلہ تو حکومت اور وزیر اعلیٰ ہی طئے کریں گے کہ ریاست میں لاک ڈاون بڑھایا جائے یا پھر ختم کیا جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details