'ہم اپنے ہی لوگوں کی ضروریات پورا کرنے سے قاصر ہیں'
مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے چیف راج ٹھاکرے نے کہا کہ 'پاکستان اور بنگلہ دیش سے غیر قانونی تارکین وطن کو ملک سے باہر پھینک دینا چاہیے'۔
انہوں نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی ایکٹ اس لیے نافذ کیا گیا کیونکہ حکومت ہند اپنے شہریوں کی ضروریات کو پورا نہیں کر پارہی تھی۔
راج ٹھاکرے نے سنیچر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ، "ہندوستان دھرم شالا نہیں ہے۔ بنگلہ دیش اور پاکستان سے آنے والے لوگوں کو باہر نکال دینا چاہیے۔ ہندوستان نے انسانیت کا معاہدہ نہیں لیا تھا۔"
انہوں نے کہا کہ 'اس مسئلے کو فرقہ وارانہ طریقے سے نہیں دیکھا جاسکتا ہے‘۔
ٹھاکرے نے کہا ، "آپ اسے ہندو مسلم معاملہ نہ سمجھے کیونکہ جو بھی باہر سے ہے اسے باہر نکال دینا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا ، "ہم اپنے ہی لوگوں کی ضرورت کو پورا کرنے سے قاصر ہیں پھر ہم دوسری قوموں کے لوگوں کی ضرورت کو پورا کیسے کریں۔ 130 کروڑ آبادی والا ملک اپنے لوگوں کی ضروریات کو پورا نہیں کرسکتا ہے۔"
تاہم ، انہوں نے کہا کہ 'یہ ایکٹ امتیازی سلوک ہے اور مسلمانوں کو خوفزدہ کرنے کی ایک وجہ ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہی وجہ ہے کہ برسوں سے مقیم مسلمان اس ایکٹ سے خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں'۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں ۔