کورونا مثبت پائے جانے والے ایسے مریض جنہیں ہوم کورنٹائن میں رکھا گیا ہے ان کی مشکلیں دور ہو سکتی ہیں کیوں کہ اب وہ آکسیجن سیلنڈر کو لے کر اپنے گھروں میں مریضوں کے لیے استعمال کر سکتے ہیں ۔
جنوبی ممبئی میں اس کا آغاز ہو چکا ہے سیفی ایمبولینس ، نیش اینڈ جاینٹس اور مقامی رکن اسمبلی امین پٹیل نے اس آکسیجن بینک کی شروعات کی ہے ۔
رکن اسمبلی امین پٹیل نے کہا کہ فی الحال آکسیجن بینک کی یہ خدمات جنوبی ممبئی کے لیے ہیں لیکن عوام کو اس سے فائدہ ہوتا ہے تو یقینا یہ کوشش پوری ممبئی میں کی جائے گی۔
کورونا مریضوں کے لیے آکسیجن بینک کا آغاز دار اصل جنوبی ممبئی میں گنجان آبادی اور تنگ گلیاں ہونے کی وجہ سے یہاں کرونا کے اثرات زیادہ ہوئے ہیں وجہ صاف ہے کہ چھوٹے چھوٹے گھر اور ان میں رہنے والوں کی تعداد زیادہ ہے ۔ایسے میں کورونا وباء سے بچنے کے لیے احتیاتی تدابیر اور سوشل ڈسٹنسنگ کے قوانین پر عوام عمل کرنے میں قاصر ہے ۔
کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کی وجہ سے اسپتالوں میں نا تو بیڈ کھلی ہے اور نہ آکسیجن سیلنڈر کا کوئی معقول انتظام ہےاسی لیے اس بینک کی تشکیل کی گئی ہے ۔یہ کوشش خاص کر ان لوگوں کے لیے ڈوبتے کو تنکا کا سہارا ثابت ہوگی ۔جو کورونا کے شکار مریضوں کی زندگی بچانے کے لیے آکسیجن کی تلاش میں در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔
کورونا سے نجات پانے کے لیے لوگوں نے اپنے گھروں اور سوسائٹی کو سینیٹائز کیا تھا ۔ٹھیک اسی طرح سے لوگ اس آکسیجن سیلنڈر کو بھی اپنی گھروں میں یا بلڈنگوں میں اگر رکھتے ہیں تو یہ کورونا کے خاتمے کا ایک مہلک ہتیھار ثابت ہوسکتا ہے۔