ریاست مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے معاملے میں تیزی سے ہو رہے اضافے کے سبب حکومت نے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے جس کے بعد مالیگاؤں میں مختلف تنظیموں کی جانب سے لاک ڈاؤن کی سخت مخالفت کی جارہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز ضلع ناسک کے لیے انتظامیہ کی جانب سے نئی گائیڈ لائن جاری کی گئی، اس کے بعد 6 اپریل کی صبح انتظامیہ نے شہر مالیگاؤں کے کاروباری علاقوں کو اچانک بند کروانے میں مصروف نظر آئی جس کے بعد دکانوں کے مالکان، سیاسی لیڈران اور سماجی کارکنان نے مل کر لاک ڈاؤن کی مخالفت کی۔
اس موقع پر جنتادل سیکولر پارٹی کے جنرل سیکریٹری مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ 'ریاستی حکومت کی گائیڈ لائن اب عوام کو سمجھ میں نہیں آرہی ہے کیونکہ پولیس کب اور کس دکان پر کارروائی شروع کردے یہ کوئی نہیں جانتا۔'
اس تعلق سے مالیگاؤں پاورلوم ایسوسی ایشن کے صدر یوسف الیاس نے بتایا کہ ہفتہ واری لاک ڈاؤن اور نائٹ کرفیو مالیگاؤں شہر کے عوام نے قبول کیا تھا اور اس کے ساتھ لوگ زندگی گزار رہے تھے تو پھر اچانک انتظامیہ دکان کیوں بند کرانے لگا۔
انہوں نے سخت الفاظ میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریبوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ ان پریشانیوں کو ذہن میں رکھ کر لاک ڈاؤن جیسے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
مجلس اتحاد المسلمین کے کارپوریٹر خالد پرویز نے کہا کہ شہر میں لاک ڈاؤن کے باوجود حکومت نے کسی طرح کا کوئی مالی تعاون، مزدوروں یا روزانہ کمانے والوں کو فراہم نہیں کیا ہے۔ پہلے حکومت ان کے اکاؤنٹ میں ماہانہ امداد فراہم کرے اس کے بعد لاک ڈاؤن جیسا قدم اٹھائے۔