اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد شہر میں آج واقع اسمارٹ سٹی دفتر میں کابینی اجلاس کے سلسلے اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے۔ سات سالوں کے بعد اب یہ اجلاس منعقد کیا گیا ہے۔ اس کابینہ اجلاس میں ریاستی حکومت میں شامل تینوں ہی پارٹیوں کے سبھی وزراء موجود رہیں گے۔ اس اجلاس میں ایک بار پھر شہر کے نام چھتر پتی سنبھاجی نگر یا اورنگ آباد کے کو لے کر عوام میں تشویش پائی جا رہی ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ اجلاس میں شرکت کرنے والوں کے لیے دو گیٹ بنائے گئے ہیں۔ پہلے گیٹ پر اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن لکھا گیا ہے جب کہ دوسرے گیٹ پر سمبھاجی نگر میونسپل کارپوریشنموجود ہے۔ بڑے پیمانے پر ریاست کی تمام پارٹیوں کے کارکنان نے اپنی اپنی پارٹی کے بینرز لگائے تھے لیکن میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ان تمام بینروں کو نکال دیا گیا ہے۔ اس کابینہ اجلاس میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے کروڑوں روپے خرچ کیے گئے ہیں اس طرح کا الزام ادھو ٹھاکرے شیو سینا کے اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لگایا ہے اور ریاست کی بی جے پی حکومت پر زبردست تنقید کی۔
اس پریس کانفرنس میں کابینی اجلاس سے متعلق خرچ کیے گئے پیسوں کے سلسلے میں جب امباداس دانوے سے سوال پوچھا گیا تو انہوں نے ریاستی حکومت و ریاست کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو 2016 میں مراٹھواڑہ کے ڈیولپمنٹ کے لیے کروڑوں روپے کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن ابھی تک ایک بھی کام نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ابھی کوئی نیا کام نہ کرے بلکہ جو 2016 میں جو وعدے کیے تھے اسے ہی پورا کریں۔ دانوے نے کہا کہ مہاراشٹر سرکار مراٹھواڑہ کو کچھ دے نہیں سکتی یہ صرف اعلان کرنے والی سرکار ہے اور اس سرکار سے ہمیں کوئی بھی امید نہیں ہے۔