ایک خاتون پر الزام ہیکہ اس نے اپنے ہونے والے بچے کو آن لائن فروخت کرنے کی کوشش کی اس معاملے میں ملزمہ کا بہنوائی بھی شامل بتایا جاتا ہے ۔
پولیس کا کہنا ہیکہ ملزمہ کے بہنوائی نے فیس بک پر ایک پوسٹ کیا جس میں یہ بتایا گیا کہ اس کی سالی سات مہینے کی حاملہ ہے لیکن اس کے شوہر نے اسے چھوڑ دیا ہے اب وہ دوسرا بیاہ کرنا چاہتی ہے اس لیے وہ اپنے ہونے والے بچے کو فروخت کرناچاہتی ہے ۔
اپنے پیغام میں ملزم نے رقم کی مانگ بھی کی ۔پولیس کا کہنا ہیکہ سالی اور بہنوئی نے باضابطہ سوشل میڈیا پر پیوپلس اڈپشن گروپ تلاش کرکے اولاد کے خواہشمند افراد کے نمبرات حاصل کیےاور ان سے رابطہ کرکے ان لوگوں سے باضابطہ بچے کے بدلے لین دین کی بات چیت کی، یہ معاملہ شاید کبھی منظر عام پر نہیں آتا اگر اورنگ آباد کی سائبر کرائم پولیس فیس بک میسیج پر نوٹس نہیں لیتی۔
ماں بننے سے پہلے بچے کو آن لائن فروخت کرنے کی کوشش سائبر کرائم پولیس انسپکٹر گیتا باگوڑے اور ان کی ٹیم نے فیس بک میسیج کی تہہ میں جانے کے لیے ملزم شیوشنکر تاندلے کا پتہ لگایا اور اورنگ آباد کے مضافاتی علاقے میں چھاپہ مار کر ملزمین کو گرفتار کیا۔
اس معاملے میں بہبود خواتین و اطفال افسر ہرشا دیشمکھ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے مزید جانچ جاری ہے ۔ ایک لحاظ سے اورنگ آباد میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا معاملہ کہا جاسکتا ہے جس میں بچے کی پیدائش سے قبل ہی ماں نے اس کی آن لائن فروخت کامنصوبہ بنایا ۔