ریاست مہاراشٹر کے ممبئی میں دہلی میں فائرنگ کی وارداتوں کے بعد ممبئی پولیس کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے پولیس نے جگہ جگہ مارچ کیا ہے۔
ممبئی پولیس نے ناگپاڑہ کے مورلینڈ روڈ، ٹھنڈی سڑک پر دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر واقع 'ممبئی باغ‘ کے منتظمین کو دفعہ 149کے تحت نوٹس جاری کیا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کے لیے منتظمین ذمہ دار ہوں گے اور پولیس ان احتجاج کو لاء اینڈ آرڈر کی بنا پر کبھی بھی ختم کر سکتی ہے۔
دریں اثناء بی جے پی کے سابق ایم پی کریٹ سومیا بھی سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑگئے ہیں۔
انہوں نے پولیس میں آزاد میدان میں یکم فروری کو دیئے جانے والے مظاہرے کے منتظمین کے خلاف شکایت درج کرائی ہے کہ مظاہرے میں ملک دشمن نعرے لگائے گئے اور شرجیل امام کی حمایت بھی کی گئی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ادھوٹھاکرے حکومت نے آزاد میدان میں احتجاج کرنے والوں اور ملک دشمن نعرے لگانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے کے لیے پولیس پر دباﺅ ڈال رکھا ہے۔
واضح رہے کہ ممبئی سمیت پڑوسی شہر تھانے، میرا روڈ، ممبرا اور مہاراشٹر کے بڑے بڑے شہروں میں سی اے اے کے خلاف شدید غم وغصہ پایا جا رہا ہے اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ بھیونڈی، مالیگاﺅں، ناندیڑ اور ناگپور و پونے میں کل کے دن ہزاروں افراد نے احتجاج میں حصہ لیا، جن میں غیر مسلم تنظیموں سے وابستہ افراد بھی شامل رہے۔
بتا دیں کہ وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے نے بھی این آر سی کو ریاست میں نافذ کرنے کی مخالفت کی ہے۔