مہابلیشور:مہاراشٹر کے مہابلیشور میں نظام حیدرآباد کی 250 کروڑ کی جائیداد کو ستارہ ضلع کلکٹر کے حکم کے بعد سیل کر دیا گیا ہے۔ یہ کارروائی 15 ایکڑ کے 15 گنٹہ پلاٹ اور اس پر بنے بنگلے پر کی گئی ہے۔ آج کی مارکیٹ کی قیمت کے مطابق یہ جائیداد تقریباً 250 کروڑ روپے کی ہے۔ Nizam's Luxurious Woodlawn Bungalow
تحصیلدار سشما چودھری پاٹل کی قیادت میں مرکزی بنگلے اور آس پاس کی عمارتوں کو ایک مہم کے ذریعے اپنے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ اس پراپرٹی میں سابق میئر اسٹاف کوارٹرز میں رہتے تھے۔ سابق میئر سوپنالی شندے اور ان کے شوہر سابق کارپوریٹر کمار شندے کئی برسوں سے مرکزی بنگلے سے متصل اسٹاف کوارٹرز میں رہ رہے ہیں۔
مہابلیشور کی تحصیلدار سشما چودھری، جو ہفتہ کی صبح ووڈلان بنگلے میں داخل ہوئیں، نے حکومتی کارروائی سے آگاہ کیا اور شندے جوڑے کو تمام سامان نکال کر بنگلہ خالی کرنے کی ہدایت دی۔ حکم کے مطابق انہوں نے ہفتہ کی شام تک بنگلہ خالی کر دیا۔ اس کے بعد مرکزی بنگلے کے تمام کمروں کے ساتھ ساتھ نظام کے اسٹاف کوارٹرز کو تحصیلدار کی موجودگی میں گیٹ کو سیل کر دیا گیا۔
سنہ 1952 میں آزادی کے بعد یہ پلاٹ نواب میر صاحب عثمان علی خان بہادر نواب آف حیدرآباد کو دیا گیا تھا۔ نواب پر 59 لاکھ 47 ہزار روپے کے انکم ٹیکس کے بقایا جات تھے۔ اس انکم ٹیکس کی ریکوری کے لیے آفیسر کولہاپور کے خط کے مطابق بقایا جات انکم کارڈ پر درج تھے۔ جب تک یہ وصولی نہیں ہو جاتی، اس جائیداد کو فروخت کرنے، رہن رکھنے اور کسی بھی طریقے سے ڈیل کرنے سے منع کیا گیا تھا۔