وزیر اقلیتی امور نواب ملک نے کہا کہ اس ملک میں راجیو گاندھی جب وزیر اعظم تھے، ان کے دور اقتدار میں این ڈی پی ایس ایکٹ کا نفاذ کیا گیا۔ ملک کو نشہ سے پاک کرنا، ان کا مقصد تھا۔ نشہ کی خرید و فروخت اور نشہ کی پیداوار کرنے والے اس قانون کے دائرے کار کا حصہ ہے۔ ریاست اور مرکز کو نشہ کے خلاف کارروائی کا اختیار دیا گیا۔ گزشتہ چھتیس سالوں سے یہ ایجنسی کام کررہی ہے اس کا کام کبھی بھی مشکوک نہیں رہا۔ ہر کوئی اس ایجنسی کا احترام کرتے ہیں مہاراشٹر اور گوا کا ایک زونل این سی بی کا دفتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک برس سے این سی بی کی کارروائی میں تیزی آئی۔ فلم اداکار سشانت سنگھ کی پُراسرار خودکشی کا معاملہ درج کیا گیا۔ فلم انڈسڑی کو بدنام کیا گیا۔ کیمرہ لگاکر بالی ووڈ کو سازش کے تحت بدنام کیا جاتا رہا۔ حال میں این سی بی نے بحریہ جہاز پر کارروائی کی اور فلم اسٹار کے بیٹے آرین خان کو زیر حراست لیا، جس کا ویڈیو جاری کیا گیا۔ اس سے قبل ویڈیو جاری کیا گیا تھا اس میں زونل ڈائریکٹر کہہ رہے تھے ہم نے آٹھ سے دس لوگوں کو زیر حراست لیا ہے۔ پھر اُس این سی بی افسر کا ویڈیو وائرل ہوا، جس کے بعد پتہ چلا کہ آرین خان کو زیر حراست لینے والا افسر این سی بی کا افسر نہیں ہے، تو پھر وہ آرین خان کو کھینچ کر این سی بی دفتر کیوں لے گیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ارباز سیٹھ مرچنٹ کی بھی اسی طرح کی ویڈیو جاری ہوئی، جس میں ایک اہلکار اسے کھینچ کر لے گیا۔ یہ ویڈیو ایک نیوز چینل نے جاری کیا تھا۔ پہلے اہلکار کے پی گوپی اور دوسرے اہلکار منیش گوپی ہیں، جو بی جے پی کے نائب صدر ہیں اور ان کا فوٹو وزیراعظم کے ساتھ بھی ہے۔ منیش کی تصاویر کئی بڑے سیاسی لیڈران اور بی جے پی وزراء کے ساتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ساری فوٹو اور ویڈیو واضح کرتے ہیں کہ یہ سب تصاویر زونل ڈائریکٹر کے دفتر کے ہیں این سی بی سے سوال ہے کہ گوسوامی سے زونل ڈائریکٹر اور این سی بی سے کیا رشتہ ہے۔ منیش بھانو شالی اگر این سی بی کا اہلکار نہیں ہے تو وہ کارروائی میں کیا کررہا تھا۔ گزشتہ ایک سال سے بی جے پی مہاراشٹر سرکار اور بالی ووڈ کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے۔