ممبئی: ریاست مہاراشٹر میں ایک بار پھر بی جے پی نے تخریب کاری کی سیاست کرتے ہوئے این سی پی کے ایک دھڑے کے ساتھ اتحاد کر لیا۔ دن بہ دن کم ہوتی عوامی حمایت کی وجہ سے بی جے پی شدید بوکھلاہٹ کی شکار ہے اور اسی بوکھلاہٹ پرقابو پانے کے لیے وہ دیگر پارٹیوں کو توڑنے میں لگی ہوئی ہے تاکہ اقتدار پر اس کی گرفت مضبوط ہوسکے۔ مہاراشٹر کی عوام اقتدار کا یہ کھیل کھلی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے۔ یہ کھیل جمہوریت و آئین کو قدموں تلے روندتے ہوئے کھیلا جارہا ہے۔ اقتدار کی بھوکی بی جے پی نے تخریب کاری کی مہابھارت کی ہے۔ آنے والے انتخابات میں مہاراشٹر کی عوام بی جے پی کو سبق سکھائے بغیر نہیں رہے گی۔ یہ سخت تنقید مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ناناپٹولے کیا ہے۔
مہاراشٹر کے سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی عوام میں مقبولیت کم ہورہی ہے۔ ہماچل پردیش اور کرناٹک میں کانگریس کی زبردست جیت نے بی جے پی کے پاؤں تلے کی زمین کھسکادی ہے۔ مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان میں بی جے پی کی جو حالت ہے، اس سے بھی وہ بری طرح بوکھلائی ہوئی ہے۔ یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ عوام ریاست کے ساتھ ساتھ مرکز میں بھی تبدیلیاں لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ مہاراشٹرا میں بھی کانگریس اگھاڑی کو عوام کی حمایت ملتی نظر آرہی ہے، اسی لیے بی جے پی نے توڑپھوڑ کی سیاست کی ہے۔ پٹولے نے کہا کہ جب ای ڈی حکومت اکثریت کا دعویٰ کرتی ہے تو پھر اسے این سی پی کے کسی گروپ کو اپنے ساتھ لینے کی قطعی ضرورت نہیں تھی، لیکن آنے والے انتخابات میں عزت بچانے کے لیے بی جے پی کے پاس توڑپھوڑ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا اور اسی ذہنیت کے تحت اقتدار کے بھوک مٹانے کا یہ مظاہرہ کیا گیا ہے۔