ممبئی:کانگریس پارٹی سپریم کورٹ کے ذریعے پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے۔ یہ سچائی کی جیت ہے اور ملک میں آمریت کو بڑھاوا دینے والوں کے منھ پرزناٹے دار طمانچہ ہے۔ کانگریس پارٹی آمریت اور من مانے طور پر حکمرانی کرنے والی طاقتوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑی ہے اورآئندہ بھی کھڑی رہے گی۔ راہل گاندھی کے خلاف جھوٹی شکایت درج کراکر انہیں سزا دی گئی، لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے نے ثابت کر دیا ہے کہ ملک میں عدلیہ ابھی تک زندہ ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ راہل گاندھی کی سزا پر روک سچائی کی جیت ہے اور آمریت پرسخت حملہ ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ ملک دیکھ رہا ہے کہ مرکز کی بی جے پی گزشتہ ۹سالوں سے اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ ہمارے لیڈر راہل گاندھی مرکز کی مودی حکومت سے مسلسل سوال پوچھ رہے تھے،جن کے جواب مودی حکومت کے پاس نہیں تھے اور اس وجہ سے مودی حکومت کی کافی تضحیک ہورہی تھی۔ راہل گاندھی نے پی ایم مودی اور صنعت کار اڈانی کے تعلقات کو بھی پارلیمنٹ میں بے نقاب کیا تھا۔ ایسے میں ہمارے لیڈر کے خلاف سازش رچ کر بی جے پی نے راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کومنسوخ کروادیا۔ اس فیصلے کے 24 گھنٹے کے اندر ہمارے لیڈر کو سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کا حکم بھی دیدیا گیا۔ کانگریس کے سابق صدر کو جھوٹے کیس میں پھنسا کر او بی سی برادری کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ او بی سی ایک عزت داراور محنت کرنے والا سماج ہے۔لیکن للت مودی اور نیرو مودی جیسے لوگ ملک کا پیسہ لوٹ کر بیرون ملک فرار ہو گئے ہیں لیکن حکومت نے ان لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ اس کے بجائے بی جے پی نے ایک سازش کے تحت مودی سرنام کے نام پر او بی سی برادری کو چور بنانے کی کوشش کی لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے سے یہ سازش ناکام ہوگئی۔