ممبئی:ملک کی دوسری ریاستوں کی مہاراشٹر کے ممبئی کے مختلف علاقوں میں بھی رام نومی کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ممبئی کے مالونی ملاڈ علاقے میں رام نومی کے موقع پر ہوئے تصادم کے بعد پر مبینہ طور پر اقلیتی طبقے کے لوگوں کے خلاف یکطرفہ طور پر کارروائی کا الزام ہے ۔
اسی سلسلے میں مسلم دانشوروں پر مشتمل ایک وفد نے ممبئی پولیس کمشنر سے ملاقات کی ۔انہوں نے اپنی شکایت میں بتایاکہ اس ہنگامے کی آہٹ محسوس کرتے ہوئے مالونی مسجد کے صدر نے مقامی پولیس سے ہسیکایات بھی کی تھی لیکن پولیس نے اس معاملے کو اس شکایات کو سنجیدگی سے نہیں لیا یہی نہیں پولیس نے انکا وہ لیٹر بھی لینے سے انکار کر دیا۔
ممبئی امن کمیٹی کے صدر فرد شیخ نے کھا کہ یہ حیران کردینے والی بات ہے کہ جن لوگوں نے اس ہنگامی حالات میں پولیس کی مدد کی اور ہنگامے پر قابو کیا وہی لوگوں کا نام پولیس نے ملزمین کی فہرست میں درج کر لیا۔ اس کے ساتھ ساتھ 300 لوگوں کو ملزم بنا کر ان کی گرفتاریاں بھی شروع کر دی۔پولیس کی جناب سے اس طرح کی کارروائی کے بعد ماہ مقدس میں کئی والدین نے اپنے بچوں کو گھروں سے بہار کر دیا تاکہ وہ گرفتاری سے بچ سکیں۔
بیجا کارروائیوں میں ایک شخص نے علاقے کے ہے کاروباری سلیم مرچنٹ کو مدد کے لئے طلب کیا اور اسے ہے ملزم بنا دیا جسکے بعد کورٹ نے اس معاملے میں سلیم مر چنٹ کو راحت دیتے ہوئے گرفتاری قبل ضمانت کی عرضی پر فوری راحت دی ہے اور معاملے کی سنوائی 6 اپریل تک ٹال دی۔
وفد کے اراکین میں شامل مولانا محمود دریابادی نے اس طرح کی ناانصافی پر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بے گناہوں کے خلاف کارروائی بند کی جائے علاقے میں جو خوف کا ماحول ہے اُس کو ختم کرنے کے لئے تمام مذاہب کے سرکردہ افراد پر مشتمل ایک میٹنگ بلائی جائے تاکہ علاقے میں بسنے والے لوگوں کا اعتماد بحال ہوسکے یہی نہیں 6 اپریل کو پھر برادران وطن کا ایک تیوہار ہے اس موقع پر بھی شرپسند ماحول خراب کرسکتے ہیں اس لئے پیشگی بندوبست پر خصوصی توجہ دی جائے ـ
یہ بھی پڑھیں:Mufti Mohammad Ismail Qasmi on Malegaon Riots: مالیگاؤں ہنگامہ آرائی پررکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی کا بیان
جوائنٹ کمشنر لاء اینڈ آڈر مسٹر ستیہ نارائین چودھری نے پورے ضبط و تحمل سے بات سنی اور وفد کی اکثر باتوں سے اتفاق کرتے ہوئے یہ یقین دلایا کہ آپ اطمینان رکھیں کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہوگی اگر کسی معاملے میں آپ کو لگتا ہے کہ کچھ غلط ہوا ہے تو مجھے براہ راست ٹیلفون کرسکتے ہیں حالانکہ اس رات جب یہ ہنگامہ پیش آیا تو جوائنٹ کمشنر نظم و نسق ستیہ نارائن چودھری خود موجود تھے باوجود اسکے اس پورے معاملے میں ایکطرفه کارروائی ہوئی