ممبئی:معاشی طور پر کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے ملازمت سے محرومی کے بعد مہاراشٹر حکومت کے فیصلہ کے خلاف جمعیت العلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے توسط سے بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ عرضی پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ جسٹس دپانکر دتہ اور جسٹس ایم ایس کارنک نے جمعہ کو اپنا فیصلہ سنایا، اس فیصلہ کے مطابق معاشی طور پر کمزور طبقہ Economically Weak سے تعلق رکھنے والے ہندو مسلم ملازمین کو محکمہ بجلی (مہاوترن) میں اسسٹنٹ کی پوسٹ پر نوکری مل سکے گی۔
Bombay High Court: بامبے ہائی کورٹ کے فیصلہ سے مسلم ملازمین کو راحت ملنے کی امید - مہاراشٹر کے بجلی محکمہ میں مسلم ملازمین کو نوکری دینے کی ہدایت
چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ جسٹس دپانکر دتہ اور جسٹس ایم ایس کارنک نے جمعہ کو اپنا فیصلہ سنایا تھا جس میں معاشی طور پر کمزور طبقہ سے تعلق رکھنے والے ہندو مسلم ملازمین کو محکمہ بجلی (مہاوترن) میں اسسٹنٹ کی پوسٹ پر نوکری مل سکے گی۔ Instructions for giving jobs to Muslim employees in Maharashtra Electricity Department
جمیعت
مزید پڑھیں:Jamiat Ulema-e-Hind: جمعیت علماء ہند کے صدر محمود مدنی کی ایما پر متاثرین کو تعاون
عدالت نے حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے خصوصی جی آر کو غیر قانونی قرار ردیتے ہوئے معاشی طور پر کمزور طبقہ سے تعلق رکھنے والے امیدوار جس میں ایک بڑی تعداد مسلم نوجوانوں کی ہے کو بڑی راحت دی ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلہ سے تقریباً دیڑھ سو مسلم نوجوانوں کو فائدہ ملنے کی امید ہے۔