جلگاؤں: ہندوؤں کے مقدس تیوہار آشاڈھی ایکادشی میں ابھی چند دن باقی ہیں۔ ہر کوئی وٹھل اور آشاڈھی کا انتظار کر رہا ہے۔ لیکن اس برس کی آشاڈھی ایکادشی ہمیشہ سے الگ ہونے جا رہی ہے کیونکہ مسلمانوں کے مقدس تیوہار عید الاضحیٰ آشاڈھی ایکادشی کے دن سے شروع ہو رہا ہے۔ ایسے میں یہ دونوں تہوار ایک ہی دن منائے جائیں گے۔ تاہم اس موقع پر جلگاؤں ضلع میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بجائے ہندو مسلم اتحاد کی جھلک دیکھنے کو مل رہی ہے۔ آشاڈھی ایکادشی پر مسلمان بھائیوں کی جانب سے قربانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا ہر طرف سے خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔
دراصل مہاراشٹر میں گذشتہ چند دنوں میں معمولی وجوہات کی بنا پر فرقہ وارانہ فسادات رونما ہوئے ہیں۔ اس سے ریاست میں امن و امان پر سوالیہ نشان کھڑا ہوگیا ہے۔ اس کے پس منظر میں جلگاؤں ضلع کے املنیر علاقے کے مسلم بھائیوں نے اتحاد کا پیغام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ چونکہ آشاڈھی ایکادشی اور عید الاضحی کا تہوار ایک ہی دن پڑ رہا ہے۔ اس لیے املنير کے مسلمانوں نے اس دن قربانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کو مہاراشٹر میں ہندو مسلم اتحاد کے لیے ایک پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ جلگاؤں ضلع کو حساس شہر کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس مقام پر کوئی بھی چھوٹا واقعہ بڑے کشیدگی میں بدل جاتا ہے۔ اس وجہ سے پولیس کی جانب سے ہر ممکن احتیاط برتا جا رہا ہے۔