اردو

urdu

ETV Bharat / state

ممبئی:کھدائی کے دوران پانی کی پائپ لائن پھٹی، لاکھوں افراد متاثر - پانی کی فراہمی متاثر

ممبئی کے شمال مغربی علاقوں میں پانی کی فراہمی متاثر ہونے کی وجہ سے لاکھوں شہری پانی سے محروم رہے ہیں اور ان علاقوں میں بے چینی کا عالم ہے۔

پانی کی پائپ لائن پھٹی
پانی کی پائپ لائن پھٹی

By

Published : Feb 1, 2020, 9:24 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 8:01 PM IST

بتایا جاتا ہے کہ میٹرو 6 کے لیے کی جانے والی کھدائی کے دوران پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی اور ان علاقوں میں پانی کی سپلائی بند کرنا پڑی ہے۔

میونسپل کارپوریشن کے ذرائع نے کہا کہ ویراولی ذخیرہ آب 1،2اور 3 اور سرنگ کو بند کردیا گیا ،بی ایم سی نے بھی مرمت کا کام جاری کردیا ہے۔

دراصل چوبیسوں گھنٹے کھدائی کی وجہ سے پائپ لائن میں 27 انچ کا سوراخ ہوگیا ہے اور فیلڈنگ کا کام جاری کردیا گیا ہے۔

مذکورہ پائپ لائن 1800ایم ایم کی ہے اور 10میٹر گہرائی میں نصب ہے۔ امکان ہے کہ سنیچر کی نصف شب کو مرمت کا کام مکمل کرلیا جائے۔

جبکہ کارپوریشن کے ایسٹ میونسپل وارڈ میں 100 واٹر ٹینکر اور دیگر وارڈ میں تقریباً 125 ٹینکرس سے پانی سپلائی کیا گیا ہے۔

میونسپل کارپوریشن نے کہا ہے کہ اگر شہریوں کو پینے کے پانی کی ضرورت ہے تو بی ایم سی سے رابطہ کریں جو مفت میں فراہم کیا جائے گا۔

باندرہ بھابھا اسپتال ،واکولہ گاﺅںدیوی ،سانتاکروز (ایسٹ)اور لبرٹی گارڈن ، ملاڈ ویسٹ میں ٹینکرس میں پانی پہنچایا جائے گا۔

اندھیری گاﺅں دیوی، نورمسجد، جوہوگلی، مکرانی پاڑہ اور اطراف کے علاقے میں بھی پانی کی کافی قلت ہے اور سابق کارپوریٹر محسن حیدر نے جگہ جگہ پانی کے ٹینکرس سے پانی سپلائی کیا ہے۔

ان علاقوں میں ہاہاکار مچا ہوا ہے ۔حالانکہ بی ایم سی کا دعویٰ ہے کہ دو جے سی بی اور ایک کھدائی مشین،دس انجنیئرس ،30 مزدور اور ٹریفک مارشل تعینات کیے گئے ہیں کیونکہ گزشتہ رات سے دوبارہ پانی کا اخراج شروع ہوگیا ہے۔

ممبئی کے ان علاقوں میں ٹینکرس مافیا بھی سرگرم ہے اور ورسوا۔جوگیشوری لنک روڈ کے علاقے میں پانی بھاری قمیت پر فروخت کیا جارہا ہے۔


ایم ایم آر ڈی اے نے کہا ہے کہ 29جنوری کی شام پانچ بجے اندھیری اور جوگیشوری کے درمیان میٹروکے تعمیراتی کام کے دوران پائپ میں ڈریل سے سوراخ ہوگیا اور پانی کا فوارہ پھوٹ پڑا جس کی عارضی مرمت کی گئی ،لیکن جمعہ کودوبارہ لیکیج شروع ہوگیا اور اب جنگی پیمانے پر مرمت شروع کی جارہی ہے۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 8:01 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details