طویل مدت سے اس معاملے کی پیروی کرنے والے سماجوادی پارٹی نے اپنے دفتر کے باہر سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھتے ہوئے احتجاج کیا۔
سماجوادی پارٹی کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ محکمہ میں ملزمین پولیس اہلکاروں کی واپسی پر روک لگائے۔
سماجوادی پارٹی کے رہنما و رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ اگر حکومت نے اس معاملے میں سنجیدگی نہیں دکھائی تو ہم کورٹ جائیں گے۔
ممبئی خواجہ یونس کے قاتل پولیس والوں کو ملازمت پربحال کرنے کے بجائے انہیں برطرف کیا جائے کیونکہ پولس فورس میں ایسے غداروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ان قاتلوں نے انصاف کا خون کیا ہے اس لیے مظلوموں اور غریبوں کو انصاف دیاجائے اس قسم کا مطالبہ آج سماجوادی پارٹی رہنما اوررکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کیاہے۔
انہوں نے کہا کہ انصاف ہرکسی کے ساتھ کیاجائے کیونکہ یہی وقت کا تقاضہ ہے اس میں غریب امیر کی تفریق مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر انصاف نہ کیا جائے خواجہ یونس کے قاتلوں کی بحالی غلط ہے اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہو ئی ہے اس لیے میری ادھو ٹھاکرے سے گزارش ہے کہ فورا ان کی بحالی منسوخ کر کے انہیں ملازمت سے ہی برطرف کردیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مظلوموں کی آہ مصیبتوں کا نتیجہ اور پیش خیمہ ہے پہلے اس زمین پرٹڈی دل اس کے بعد نسرگ طوفان سمیت امفان طوفان آیا اور کورونا نے تو کہرام مچا رکھاہے اگر غریبوں اورمظلوموں کے ساتھ انصاف نہ ہو گا تو اللہ ظالم حکمرانوں اوردنیا پراپناعذاب اور مصیبت نازل کرے گا اس لیے ایسے حالات میں سرکار کو ان قاتلوں کے ملازمت پر بحالی کے فیصلہ کو منسوخ کرکے مظلوموں کو انصاف دینا ہو گا ۔
ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ انصاف کے حصولیابی کوہر کسی کے یقینی بنانا سرکار کا فریضہ ہے اس لیے میں مطالبہ کرتا ہوں کہ سرکار ان پولس والوں کو برطرف کرے اگر ایسا نہیں کیا گیا تو سماجوادی پارٹی احتجاج میں شدت پیدا کرے گی اس کے بعد ہاتھوں میں پلے کار ڈ اور بینر لے کر ابوعاصم اعظمی نے پارٹی دفتر کے باہر قاتلوں کو برطرف کرو ۔ ملازمت پر بحالی کا فیصلہ واپس لو ۔ غریبوں اور مظلوموں کو انصاف دو کا فلک شگاف نعرہ بلند کیا اور کہاکہ خواجہ یونس کے قاتلوں کو سزا دینے کے بجائے ان کو ترقی دے کر ان کی ملازمت پربحالی کرنا سرکار کی شیبہ خراب کرنے کے مترادف ہے اس لیے سرکار کو اس پر نظرثانی کرنا ہو گا ۔